امریکا  کا “عالمی ادارۂ صحت” کی امداد روکنے کا اعلان

292

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی امداد روکنے کا اعلان کردیا۔

وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نیوز بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ امریکا عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی امداد روک رہا ہے ،ٹرمپ نے  پر الزام عائد کرتے ہوئے کہا کہ ڈبلیو ایچ او کی نااہلی کی وجہ سے دنیا میں کرونا وائرس کے کیسز 20 گنا زیادہ ہوئے۔

امریکی صدر کا کہنا تھا کہ عالمی ادارۂ صحت نے کورونا وائرس بحران میں انتہائی بدنظمی کا مظاہرہ کیا اور اس کے پھیلاؤ کو چھپایا، ڈبلیو ایچ او اپنی بنیادی ذمے داری انجام دینے میں ناکام رہا، اس لیے اس کا احتساب ہونا چاہیے۔

ڈونلڈ ٹرمپ نے ڈبلیو ایچ او کو یاد دلاتے ہوئے کہا کہ چین پرسفری پابندیاں لگانے پر انہیں تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔

رواں  سال فروری تک ڈبلیو ایچ او کا کہنا تھا کہ جن ملکوں میں کورونا وائرس کے کیسز ہیں، وہاں سفری پابندیاں لگانے کی ضرورت نہیں، وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کا مؤثر طریقے کار نہیں ہے۔

امریکی صدرٹرمپ نے کہا کہ ڈبلیو ایچ او نے چین کی یقین دہانیوں کو تسلیم کیا اور چینی حکومت کے اقدامات کا دفاع کیا بلکہ اس کی نام نہاد شفافیت کی تعریف بھی کی۔

یاد رہے کہ امریکا ہر سال ڈبلیو ایچ او کو 50 کروڑ ڈالر امداد فراہم کرتا ہے جو ادارے کے کل بجٹ کا 15 فیصد ہے۔

گزشتہ روز نیوز بریفنگ کے دوران صدر ٹرمپ نے کہا کہ وہ ڈبلیو ایچ او کی رقم روک کران مقامات پر خود خرچ کریں گے جہاں اس کی ضرورت ہے۔

اس سے قبل بھی ڈونلڈ ٹرمپ الزام عائد کر چکے ہیں کہ ڈبلیو ایچ او نے غلط معلومات فراہم کیں اور اس کا جھکاؤ چین کی جانب رہا ، البتہ ڈبلیو ایچ او کی جانب سے ان الزامات کو مسترد کیا جا چکا ہے۔

واضح رہے کہ امریکا میں ٹرمپ کوبھی تنقید کا سامنا ہے کہ انھوں نے کورونا وائرس کی روک تھام کیلئے جلدی اور مؤثر اقدامات نہیں کیےجس کی وجہ سے ملک  میں 6 لاکھ سے زائد کیسز سامنے آچکے ہیں اور اب تک 26 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوچکے ہیں ۔