سندھ میں راشن نہ ملنے پر عوام سڑکوں پر نکل آئے

422

لاک ڈاؤن نے دیاڑی دار اور مزدور طبقے کو فاقوں پر مجبور کردیا ہے،سندھ میں راشن نہ ملنے پر لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور حکومت سے فوری امداد کا مطالبہ کردیا ہے۔

ایک طرف جان لیوا وائرس کورونا ہے تو دوسری طرف بھوک سے جان کا خطرہ ہے،غریب عوام کریں تو کیا کریں؟سندھ میں فاقوں سے تنگ شہری سڑکوں پر آگئےاور احتجاج کیا۔

قمبرمیں راشن کی غیر منصفانہ تقسیم کے خلا ف جیالوں نے اپنی ہی حکومت کے خلاف دھرنا دے دیا ،پیپلزپارٹی لیڈیز ونگ نصیر آباد کی صدر مسکان اوڈھانو کی قیادت میں مظاہرین نے راشن فراہم نہ کرنے پر انڈس ہائی وے پر بھی دھرنے کی دھمکی دے دی ہے۔

خیرپور میں بھی راشن نہ ملنے پر شہری بچوں اور خواتین سمیت احتجاج پر مجبور ہو گئے جن کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن کے باعث روز گار بند ہوگیا ہے،فاقوں پر مجبور ہیں، کورونا سے نہیں لیکن بھوک سے ضرور مریں گے۔

ادھر دادو کی تحصیل جوہی کی یونین کونسل شاہ حسن میں مستحق افراد کے ساتھ ایک اور فراڈ کا انکشاف ہوا ہے ،غریبوں کےلیے آنے والا راشن غائب کردیاگیا ہے۔

یونین کونسل کی بنائی گئی فہرست میں 81افراد کو راشن فراہم نہیں کیا گیا،جس کے خلاف متاثرین نے مقامی ایم پی اے کے خلاف احتجاج کیا ہے۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ مستحق افراد میں گھر گھر راشن تقسیم کرنے کے دعوے جھوٹے ثابت ہوئے،لسٹ میں ہمارا نام دیا گیا لیکن راشن نہیں ملا ہے۔