کراچی میں کورونا وائرس سے بڑے پیمانے پر اموات کی خبریں غلط نکلیں

596

کراچی میں کورونا وائرس سے بڑے پیمانے پر اموات کی خبریں غلط نکلیں، میڈیا تحقیق کےمطابق کراچی میں گزشتہ ایک ماہ میں ہونے والی تمام اموات کی وجہ کورونا نہیں ہے۔

15 مارچ سے 13 اپریل تک ہونے والی 759 اموات کی وجہ کچھ اور ہے۔ایدھی ہومز میں غسل دی گئی میتوں کے لواحقین سے رابطہ کیا تو معلوم ہوا کہ 31 مارچ کو انتقال کرجانے والی خاتون کے علاوہ کسی کی وجہ موت کورونا نہیں تھی۔

ایدھی ہومز میں 15 مارچ سے 31 مارچ تک 371 میتوں کو غسل دیا گیا جن میں 249 مرد اور 121خواتین تھیں۔

ان افراد کے لواحقین کاکہنا ہے کہ اکثر افراد طویل عرصے کسی نہ کسی عارضے میں مبتلا تھےاور مرنے والوں کے لواحقین کے پاس اسپتالوں کے ڈیتھ سرٹیفکیٹ میں وجہ موت درج ہے۔

لواحقین کا کہنا ہے کہ اکثر افراد کا انتقال دل کا دورہ یا فالج کے اٹیک سے ہوا ہے، کینسر،جگر اور گردے کی بیماریاں بھی انتقال کا باعث بنیں ہے،ایک شخص چھالیہ گلے میں پھنس جانے سے انتقال کرگیا ہے۔

15 مارچ سے 31 مارچ تک غسل دی گئی میتوں میں اکثر کی عمر 50 سال سے زیادہ تھی۔مارچ میں مرنے والوں میں سے 358 افراد کی عمر 41 سے 88 سال کے درمیان تھی۔

یکم اپریل سے 13 اپریل تک ایدھی کے 3 سرد خانوں میں 388 میتیں لائی گئیں اور سب سے زیادہ 299 میتیں ایدھی ہوم سہراب گوٹھ میں لائی گئیں ہیں۔

13 دن میں 25 میتیں موسیٰ لین کے سرد خانے میں لائی گئیں اور یکم اپریل سے 13 اپریل تک 64 میتیں ایدھی ہوم کورنگی میں لائی گئیں۔

اپریل کے ابتدائی 13 دن میں مرنے والوں میں 212 مرد اور 176 خواتین تھیں۔

خیال رہے کہ کورونا وائرس سے پاکستان میں اب تک 6 ہزار 879 افراد متاثر اور 128 افراد ہلاک ہوچکے ہیں جن میں سے صرف سندھ میں 45 اموات ہوئی ہیں۔

دوسری جانب پولیس سرجن کراچی ڈاکٹر قرارعباسی کا کہنا ہے کہ بغیر پیتھالوجیکل آٹاپسی کسی مریض کے کورونا وائرس سے جاں بحق ہونے کا دعویٰ کرنا غلط ہے،پیتھالوجیکل آٹاپسی کا مقصد لواحقین کو جان لیوا بیماری کے بارے میں بتانا ہوتا ہے کہ وہ محتاط رہيں اور اپنا ٹیسٹ بھی کروائیں۔

کراچی پولیس سرجن ڈاکٹر قرارعباسی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ کسی سرکاری اسپتال میں ایک بھی پیتھالوجیکل آٹاپسی نہیں کی گئی ہے،قدرتی طورپرمرنےوالے افراد کی پیتھالوجیکل آٹاپسی کی جاتی ہے۔

ڈاکٹر قرارعباسی کا کہنا تھا کہ پیتھالوجیکل آٹاپسی سے پتہ چلتا ہےکہ مرنےوالاکس مرض میں مبتلاتھا،بغیرپیتھالوجیکل آٹاپسی کہناکہ مریض کوروناوائرس سےجاں بحق ہوا،غلط ہے۔

پولیس سرجن نے مزید بتایا کہ مرنے والے99 فیصد افراد میں کارڈیو ریسپائریٹری اریسٹ وجہ موت بنتی ہے، مطلب پہلے پھیپھڑے کام کرنا بند کرتے ہیں جس کی وجہ سے ہارٹ فیل ہو جاتا ہے۔

انہوں نے یہ بھی وضاحت کردی کہ اگر مریض کے پھیپھڑے کام نہیں کررہےتھےتوشبہ ہےکہ کوروناوائرس ہوگا،یہ کہنا بھی غلط ہے۔

ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ پیتھالوجیکل آٹاپسی کا مقصد لواحقین کو اس جان لیوا بیماری کے بارے میں بتانا ہوتا ہے کہ وہ محتاط ہوں اوراپنا ٹیسٹ کروائیں۔

ڈاکٹر قرارعباسی کا کہنا تھا کہ کوئی بھی جان لیوا مرض جب اپنی انتہا کو پہنچتا ہےتو پھیپھڑے کام کرنا چھوڑ دیتے ہیں جس کی وجہ سے موت واقع ہو جاتی ہے۔