لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے پاناما لیکس پر اپوزیشن کے ٹی او آر کے جواب نہ دینے پر عید کے بعد رائے ونڈ جانے کا اعلان کردیا۔
چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کی سربراہی میں لاہور کے علاقے شاہدرہ سے تحریک انصاف کا احتساب مارچ چیئرنگ کراس پہنچا، راستے میں احتساب مارچ میں تحریک انصاف کے کارکنان نے بڑی تعداد میں شرکت کی،جبکہ عمران خان نے مختلف مقامات پر کارکنان سے مختصر خطاب کیا۔ عمران خان کے ہمراہ کنٹینر پر جہانگیر ترین، شاہ محمود قریشی اور چوہدری سرور سمیت دیگر پارٹی رہنماءبھی موجود تھے۔
چیرنگ کراس پر احتساب ریلی سے خطاب کرتے ہوئے چیرمین تحریک انصاف عمران خان کا کہنا تھا کہ طاقتور طبقہ قتل کے بعد بھی بچ سکتا ہے کیوں کہ پاکستان کا نظام عدل ان کرپٹ مگرمچھوں کو نہیں پکڑسکتا جو پاکستان کا پیسہ چوری کرکے باہر لے جاتے ہیں اور چوروں کو بھی پالتے ہیں، ان وزرا اور کاروباریوں کو بھی نہیں پکڑتے جو کرپشن میں ملوث ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چیرمین نیب ہمارے ٹیکس کے پیسے پر پل رہے ہیں تو ان کی ذمہ داری ہے کہ وہ شریف خاندان سے پوچھیں لیکن وہ شریف خاندان کے نوکر ہیں اس لیے وہ خاموش بیٹھیں ہوئے ہیں جب کہ ہم پاکستان کے تمام اداروں سے ڈیمانڈ کرتے ہیں اور بڑے ادب سے سپریم کورٹ سے بھی انصاف کی اپیل کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے اداروں اور پارلیمنٹ نے ہمیں انصاف نہیں دیا اس لیے ہم سڑکوں پر نکلنے پر مجبور ہوئے اور میں عوام سے پوچھنے آیا ہوں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ میں جنرل راحیل شریف کو سلام پیش کرتا ہوں کہ آپ کو فیلڈ مارشل بنانے کی پیشکش کے ذریعے خریدنے کی کوشش کی لیکن آپ نے ٹھکرادیا جب کہ میں ان ججز، میڈیا ہاو¿سز اور پولیس والوں کو بھی سلام پیش کرتا ہوں جن کو خریدنے کی ناکام کوشش کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ میں تو یہی بیٹھنے کا سوچ رہا تھا لیکن جس طرح لاہوریوں نے ہمارا استقبال کیا تو میں ان کو ابھی تکلیف نہیں دینا چاہتا۔ ان کا کہنا تھا کہ میاں صاحب اپوزیشن نے جو ٹی او آرز بنائے ہیں ابھی بھی آپ ان پر مان جائیں اور صرف 4 سوالوں کے جواب دے دیں وہ یہ کہ اگر میاں صاحب نے اسمبلی میں سچ بولا اور جائز پیسوں سے اپارٹمنٹس خریدیں تو ہمیں وہ لیٹر کی کاپی دکھادیں جو اس وقت سائن کیا تھا، آپ کا پیسہ کہاں سے آیا جو اپارٹمنٹس خریدیں، پیسہ ملک سے باہر کیسے گیا، کیا یہ پیسہ بینکوں سے گیا یا منی لانڈرنگ کی گئی، کیا ان پیسوں پر ٹیکس دیا تھا۔
چیرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ اگر ان سوالوں کے جواب ہمیں نہیں ملے تو عید کے بعد ہمارا رخ رائیونڈ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ ملکی ادارے ٹھیک کام کریں تو سڑکوں پر نکلنے کے بجائے گھر بیٹھ جاو¿ں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ مجھے ڈر ہے کہیں میاں صاحب ملک سے باہر نہ چلے جائیں، سپریم کورٹ سے درخواست کرتا ہوں کہ نوازشریف کا نام ای سی ایل میں ڈالا جائے کیوں کہ ان کو شاپنگ کا بہت شوق ہے اور وہ ہر دوسرے دن نکل جاتے ہیں۔
اس سے قبل عمران خان نے کہا کہ وزیراعظم خود کو احتساب سے بچانے کے لیے ملک کامستقبل تباہ کررہے ہیں، وزیراعظم کہہ رہےہیں کہ ہم اپنے قانون کےتحت احتساب کریں گے، نوازشریف کا یہ احتساب 200 سال میں بھی مکمل نہیں ہوگا، احتساب سے بچنے کے لیے پورے ملک کا مستقبل تباہ کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن ارکان کب تک (ن) لیگ کی بی ٹیم بنا رہے گا، الیکشن کمیشن اپنی ذمے داری پوری کرے جب کہ وم اب باشعور ہوگئی ہے، پاناما لیکس نا لوگ بھولیں گے ،نہ عمران خان بھولے گا اور نہ بھولنے دیں گے۔
چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھاکہ نوازشریف اپنی چوری بچانے کے لئے پورے ملک کو چور بنارہے ہیں، وہ اگلا الیکشن ایک ایک ارب دے کرخرید لیں گے، وزیر اعظم پنجاب پولیس کومخالفین کے خلاف استعمال کریں گے، اگر وہ الیکشن نہیں جیتے تو سیدھے جیل جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وہ جانتے ہیں کہ چیئرمین ایف بی آر کتنے کروڑ روپے دبئی بھجواتے ہیں، ان میں جرات ہی نہیں کہ نوازشریف کے خاندان کو نوٹس بھیجے۔ اگر وہ غیرت مند ہیں تو سب کو نوٹس بھجوائیں۔ الیکشن کمیشن ارکان کب تک ن لیگ کی بی ٹیم بنے رہیں گے، الیکشن کمیشن اپنی ذمہ داری پوری کرے۔