سری نگر( آن لائن،صباح نیوز ) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج نے سرچ آپریشن کی آڑ میں مزید 4 کشمیری نوجوانوں کو شہید کردیا۔ مقبوضہ کشمیر کے ضلع شوپیاں کے علاقے ملہورا میں بھارتی فوجی اہلکاروں نے سرچ آپریشن کی آڑ میں کارروائی کرتے ہوئے 4 نوجوانوں کو شہید کردیا۔ علاقے میں ریاستی دہشتگردی کا سلسلہ جاری ہے اور معلومات روکنے کے لیے موبائل فون پر انٹرنیٹ کی سہولت بند کردی گئی ہے۔بھارتی فوج نے ریاستی دہشت گردی کا جواز پیش کرنے کے لیے دعویٰ کیا ہے کہ چاروں نوجوان مسلح جھڑپ کے دوران مارے گئے ہیں۔ 2 روز قبل مقبوضہ جموں و کشمیر میں پولیس نے خاتون صحافی مسرت زہرا کو ریاست مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام میں گرفتار کیا تھا، ان پر الزام لگایا گیا ہے کہ مسرت زہرا فیس بک پر نوجوانوں کو ریاست مخالف جرائم کے لیے اکسا رہی ہیں۔علاہ ازیں؎ متحدہ جہاد کونسل کے سیکرٹری جنرل اور تحریک المجاہدین کے امیر شیخ جمیل الرحمان نے ملہورہ، شوپیاںکے شہداء کو زبردست خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے بھارتی مظالم اور کشمیری صحافیوں کے خلاف جھوٹے اور گمراہ کن مقدمات درج کرنے کی شدید مذمت کی ہے۔انھوں نے کہا کہ مجاہدین نے سرینڈر کی پیشکش کو ٹھکرا کر کشمیریوں کی عظیم روایت کو برقرار رکھا اور ہزاروں کی تعداد میں بھارتی فورسزکا بہادری اور جانفروشی سے مقابلہ کیا ۔انہوں نے کہا شہداء کا لہو رنگ لائے گااور کشمیر بھارت کے ناپاک پنجوں سے آزاد ہو گا۔ انشاء اللہ۔انہوں کشمیری صحافیوں کی بیباکی اور ہمت و حوصلہ کو خراج تحسین پیش کیاجو دنیا کو حقائق سے آگاہ کر رہے ہیں۔بھارت کشمیریوں کی نسل کشی کو دنیا سے چھپانے کے لیے آزاد میڈیا پر پابندیاں اور صحافیوں کو زیر عتاب لا رہا ہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ کشمیری بھارت کی قتل عام پالیسی ، مکروہ حربوں اور ریاستی دہشتگردی سے کبھی خوفزدہ نہیں ہوئے۔ بھارتی مظالم سے کشمیریوں کی جدوجہد ایک نئے جذبے سے مزید منظم اور موثر بن جاتی ہے۔ تنظیم نے شہداء کے مشن کو طلوع آزادی تک جاری رکھنے کا اعلان اور عزم ظاہر کیا ہے۔