شامی مزاحمت کاروں کا ترک سرحد کے نزدیک ایک اور گاؤں پر قبضہ

148

دمشق (انٹرنیشنل ڈیسک) شامی مزاحمت کاروں نے ترک سرحد کے نزدیک واقع ایک اور گاؤں پر قبضہ کر لیا ہے جس کے بعد داعش کے جنگجو وہاں شکست کے بعد پسپا ہوگئے ہیں۔ شامی گروپ حمزہ بریگیڈ نے ہفتے کے روز بتایا کہ اس نے داعش سے سرحدی گاؤں عرب عزہ کا قبضہ چھڑوا لیا ہے۔ اسی گاؤں کے نزدیک گزشتہ روز ترکی کے لڑاکا طیاروں نے بمباری بھی کی تھی۔ برطانیہ میں قائم شامی رصدگاہ برائے انسانی حقوق نے مزاحمت کاروں کے اس دعوے کی تصدیق کی ہے اور کہا ہے کہ اس نے اس کے نزدیک واقع ایک اور گاؤں پر بھی قبضہ کر لیا ہے۔ ترک فوج کے لڑاکا طیاروں نے عرب عزہ اور جرابلس کے مغرب میں واقع ایک اور گاؤں الغندرہ میں جمعے کے روز 3 مقامات پر بمباری کی تھی۔درایں اثنا ترکی نے شام کے شمالی گاؤں الرائے میں مزید ٹینک بھیج دیے ہیں۔اس طرح اس نے داعش کے جنگجوؤں کیخلاف ایک اور محاذ کھول لیا ہے ۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق ٹینک سرحدی شہر کیلس سے شامی گاؤں میں داخل ہوئے ہیں اور ان کا مقصد مزاحمت کاروں کو داعش کیخلاف فوجی کمک بہم پہنچانا ہے