الزائمر کے خلاف ایک نئی امید افزا تھراپی کا کامیاب تجربہ

287

امریکی اور سوئس محققین نے الزائمر کے خلاف ایک نئی امید افزا تھراپی کا کامیاب تجربہ کیا ہے۔یہ تھراپی یادداشت کی کمزوری کے عمل کو سست بنانے اور اس بیماری کی ایک بنیادی وجہ کے خلاف جنگ میں مؤثر ثابت ہو گی۔

امریکی اور سوئس محققین نے الزائمر کے 165 مریضوں کو مطالعاتی جائزے میں شامل کیا ۔ ان میں سے نصف کو پلاسیبو دیا گیا جبکہ نصف کو ماہانہ بنیادوں پرAducanumabنامی اینٹی باڈی انجیکشن لگایا گیا۔ یہ اینٹی باڈی دراصل انسانی مونوکلونل اینٹی باڈی ہے۔

 اس اینٹی باڈی کو ایک سال تک الزائمر کے مریضوں میں ٹیکے کے ذریعے منتقل کیا گیا، جس کے کامیاب نتائج سامنے آئے۔

اس تحقیق پر کام کرنے والے امریکی اور سوئس ریسرچرز کے مطابق مریضوں کو لگائے جانے والے اس ٹیکے کے اثرات یہ مرتب ہوئے کہ الزائمر کے ان مریضوں میں ادراکی انحطاط کی رفتار کافی کم ہو گئی اور یادداشت کو متاثر کرنے والے جرثومے بھی بہت حد تک پسپا ہو گئے۔

محققین نے اپنی اس تحقیق کے دوران کیے جانے والے مشاہدوں کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ Aducanumab اینٹی باڈی دماغ کے ایک خاص حصے کو اپنا ہدف بناتی ہے، جہاں موجود حل ہونے اور حل نہ ہونے والے دونوں طرح کے پروٹین کو اپنے ساتھ ملا لیتی ہے اور اس طرح ذہنی انحطاط کا عمل سست ہو جاتا ہے۔