امریکہ کے صدر بارک اوباما نے ترکی کے صدر طیب رجب سے ملاقات کی اور ترکی میں حکومت کا تختہ الٹنے کی سازش میں ملوث افراد کو کیفرکردار تک پہنچانے کیلئے عزم کا اظہار کیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق چین کے شہر ہنگ ژو میں جی 20 سربراہ اجلاس کے موقع پر ترک صدر رجب طیب اردوان سے گفتگو کرتے ہوئے براک اوباما نے کہا کہ ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ حکومت کے خلاف سازش میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔
رپورٹ کے مطابق 15 جولائی کو رجب طیب اردوان کی حکومت کا تختہ الٹنے کی ناکام کوشش کے بعد نیٹو کے دونوں اتحادی ممالک کے درمیان تعلقات کشیدگی میں تیزی سے اضافہ ہوا ہے اور ترکی نے امریکا میں مقیم ترک مبلغ فتح اللہ گولن پرسازش میں ملوث ہونے کا الزام عائد کرتے ہوئے ان کو ترکی کے حوالہ کئے جانے کا مطالبہ کیا ہے۔
گولن نے سازش میں ملوث ہونے کے الزامات کی تردید کی ہے جبکہ امریکا نے کہا ہے کہ اگر ترکی گولن کے سازش میں ملوث ہونے کے ٹھوس ثبوت دے تو فتح اللہ گولن کو ترکی کے حوالے کیا جا سکتا ہے۔
براک اوباما نے کہا کہ امریکا غیرقانونی سرگرمی میں ملوث افراد کے خلاف تحقیقات اور انہیں کیفرکردار تک پہنچانے کیلئے پر عزم ہے۔ انہوں نے ترک صدر کو بھرپور تعاون کی یقین دہانی کرائی۔