سندھ ، پنجاب کے بعد خیبر پختونخوا کے ڈاکٹرز کا لاک ڈائون سخت کرنے کا مطالبہ

144

پشاور (مانیٹرنگ ڈیسک) سندھ اور پنجاب کے بعد اب خیبر پختونخوا میں بھی ڈاکٹروں نے لاک ڈاؤن کو مزید سخت کرنے اور حقیقی لاک ڈاؤن کے نفاذ کی اپیل کردی۔خیبر پختونخوا کے دارالحکومت پشاور کے پریس کلب میں ڈاکٹروں کی تنظیموں کی جانب سے پریس کانفرنس کی گئی جس میں کئی عہدیداروں نے شرکت کی۔ ڈاکٹرز کا کہنا تھا کہ مارکیٹیں کھلنے سے صورتحال بدتر ہوسکتی ہے، لاک ڈاؤن میں نرمی وائرس کے پھیلنے کا سبب بن رہی ہے اور اسپتالوں کو حفاظی سامان اور وینٹی لیٹرز کی کمی کا سامنا ہے۔ڈاکٹرز نے بتایا کہ گزشتہ 4 دنوں میں کورونا کیسز میں اضافہ ہوا، صوبے میں 30 سے زائد ڈاکٹرز، پیرامیڈیکس اور نرسز کورونا وائرس کا شکار ہوچکے ہیں۔سینئر ڈاکٹر عمر ایوب کا کورونا صورتحال کے حوالے سے پریس کانفرنس میں کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں کورونا ٹیسٹنگ کی صلاحیت کم ہے اور حالات مزید خرابی کی طرف جا رہے ہیں، موسم بدلنے سے یہ وائرس ختم نہیں ہوگا۔انہوں نے علمائے کرام سے اپیل کہ آپ کی بہت عزت کرتے ہیں، سب علماسے درخواست ہے کہ تروایح کے فیصلے پر نظر ثانی کریں، فیصلے پر نظر ثانی نہ کی گئی تو کورونا مریض سڑکوں پر ملیں گے۔ان کاکہنا تھا کہ ایک ماہ کے لیے مکمل لاک ڈاؤن کی ضرورت ہے، اگر لاک ڈاؤن نہ کیا گیا تو حالات بہت بگڑ جائیں گے۔