اسلام آباد (خبر ایجنسیاں) عدالت عظمیٰ نے گاڑی میں منشیات اور اسلحہ رکھنے کے کیس کے جاری تفصیلی فیصلے میں کسی بھی گاڑی کی رجسٹریشن کے لیے پولیس سرٹیفکیٹ کو لازمی قرار دے دیا ہے۔ لاہور رجسٹری کے سید منصور علی شاہ کی سربراہی میں قائم3 رکنی بنچ نے یہ حکم ایک کیس کا فیصلہ سناتے ہوئے دیا۔ فیصلے میں کہا گیا کہ گاڑی کی رجسٹریشن کے مرحلے میں پولیس سرٹیفکیٹ نہ ہونے کے سبب متعدد گاڑیاں مجرمانہ کارروائی میں استعمال رہی ہیں‘ آزادانہ طور پر خریدی اور فروخت جاتی ہیں۔ عدالت عظمیٰ نے اپنے فیصلے میں آئندہ کسی بھی گاڑی کی رجسٹریشن کے لیے پولیس سرٹیفکیٹ کو ضروری قرار دیتے ہوئے رجسٹرار عدالت عظمیٰ کو فیصلے کی کاپی وفاقی انتظامیہ، پنجاب حکومت اور سیکرٹری ایکسائز اینڈ ٹیکسیشن کو بھجوانے کا حکم بھی دیا ہے ۔ دریں اثناعدالت عظمیٰ میں پارک لین ٹاور ریفرنس کے ملزمان کی جانب سے ضمانت کے لیے دائر کی گئی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ جمعے کو جسٹس مشیر عالم کی سربراہی میں 3رکنی بینچ نے سماعت کی۔ اس دوران ملزمان کے وکیل کی جانب سے ضمانت کے لیے دائر کی گئی درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ درخواست گزار اقبال نوری ،محمد حنیف کمپنی کے ملازمین تھے، ریفرنس کے مرکزی ملزمان آصف علی زرداری، عبدالغنی مجید کی ضمانتیں ہو چکی ہیں‘ اصل فائدہ آ صف زرداری، حسین لوائی نے اٹھایا تھا۔ عدالت نے سماعت 10روز کے لیے ملتوی کردی۔