ٹی وی ڈرامے پیش کرنے والوں سے۔۔۔ گزارش ہے کہ اپنے ڈراموں میں قرآنی آیتوں کا مذاق نہ اڑائیں مثلاً ایک ڈرامے ذرا یاد کرو میں ’’حلالہ‘‘ کے لیے لڑکی لڑکے کی تلاش میں ہے اور جب مطلوبہ فرد مل جاتا ہے تو معاہدے کے مطابق نکاح کے بعد فوراً طلاق دے دے گا۔ جبکہ قرآن پاک میں سورۃ البقرہ میں منصوبے کے تحت ’’ حلالہ‘‘ کو حرام کہا گیا ہے اتفاقاً اگر عورت دوبارہ مطلقہ یا بیوہ ہو جائے تو پھر پہلے شوہر سے نکاح اس صورت میں کرے کہ آئندہ حدود اللہ کا خیال رکھیے۔ جب کہ ٹی وی میں ’’ حلالہ‘‘ کو مزاق بنا دیا گیا ہے نئی نسل میں ایسے ڈراموں سے طلاق دینے کا رجحان بڑھ رہا ہے۔
(شگفتہ بیگم،نرسری کراچی)