کراچی(اسٹاف رپورٹر)لاک ڈاؤن کے قدرتی اور جنگلی حیات پر مثبت اثرات سامنے آنے لگے ہیں۔
کراچی کے قریب ناردرن بائی پاس پر پہلی بار ہرنوں کو اپنی قدرتی آماج گاہ سے باہر گھومتے پھرتے دیکھا گیا ہے۔
یہ ہرن دو گروپ کی شکل میں اپنی آماجگاہ سے ایک عام جگہ پر آئے۔تاہم کچھ دیر بعد یہ تمام ہرن واپس اپنی آماجگاہ پر واپس چلے گئے۔
اس حوالے سے مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ کچھ دن قبل دوسرے جانوروں کو بھی یہاں دیکھا گیا تھا۔
لاک ڈاؤن کے مثبت اثرات، کراچی میں ہرن اپنی قدرتی آماجگاہ سے باہر نکل آئےسرگرمیاں محدود ہونے سے جانوروں کو فطری آزادی میسر آنے لگی۔
لاک ڈاؤن کے باعث محدود ہونے والی انسانی سرگرمیوں نے آب و ہوا، قدرتی ماحول اور جنگلی حیات پر مثبت اثرات مرتب کیے ہیں۔
ہوا میں آلودگی کم ہوگئی اور حد نگاہ بڑھ گئی ہے اور تو اور انسانی نقل و حرکت کم ہوئی تو جنگلی حیات کے بھی مزے آگئے۔
تین دن پہلے یہ مزہ چنکارہ ہرنوں نے بھی لیا جو اپنے قدرتی مسکن حب ڈیم وائلڈ لائف سینکچوری(پناہ گاہ) سے باہر گھومنے نکل آئے، کچھ دیر ادھر گھومے اور پھر واپس چلے گئے۔
کنزرویٹر سندھ وائلڈ لائف ڈپارٹمنٹ جاوید مہر کے مطابق چنکارا ہرن فطرتاً شرمیلے اور ڈرپوک ہوتے ہیں اور بہت ہی کم اپنے قدرتی مسکن سے باہر آتے ہیں۔
کیر تھر نیشنل پارک میں بھی چنکارا ہرنوں کی بڑی آبادی موجود ہے، بھیڑیوں کے علاوہ دیگر جنگلی حیات کو بھی نادرن بائی پاس کے قریب دیکھا گیا ہے۔