جماعت اسلامی پاکستان کو کرپشن اور ظلم کے ناسور سے پاک کرنا چاہتی ہے

110

اہور (نمائندہ جسارت)جماعت اسلامی پاکستان کے سیکرٹری جنرل اور مجلس قائمہ سیاسی امور کے چیئرمین لیاقت بلوچ نے کہاہے کہ جماعت اسلامی پاکستان کو کرپشن اور ظلم کے ناسور سے پاک کرنا چاہتی ہے،پاناما لیکس کی کرپشن سے نوازشریف اور ان کا خاندان بچ نہیں سکتا، حکمرانوں کو 1974ء میں پاکستان ،بنگلا دیش اور بھارت کے درمیان ہونے والا سہ ملکی معاہدہ عالمی عدالت میں پیش کرنا چاہیے تھا،میر قاسم علی نے اسلامی نظریہ اور حسینہ واجد کے ظلم اور انصاف کے قتل کے خلاف کوئی کمپرومائز نہیں کیا ، المیہ یہ ہے کہ سیاسی ، عسکری اور حکومتی بااختیار قیادت مجرمانہ خاموشی اختیار کیے ہوئے ہے، بھارتی کٹھ پتلی حسینہ واجد انتقام کی آگ میں جل رہی ہے اور بنگلا دیش کو بھارتی غلامی سے بچانے کی کوشش کرنے والوں کے خلاف خونی کھیل کھیل رہی ہے ،انسانی حقوق کے عالمی ادارے اور اقوام متحدہ محض اسلام اور مسلم دشمنی میں خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں،بلوچستان اور کراچی میں مردہ باد کے نعرے لگانے والوں کی بھارت سرپرستی کررہا ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منصورہ میں میر قاسم علی شہید کی غائبانہ نماز جنازہ اور تحریک انصاف کی احتساب ریلی کے اختتامی مقام، چیرنگ کراس مال روڈ پر کارکنان اور میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ لیاقت بلوچ نے کہاکہ لاہور اور راولپنڈی میں تحریک احتساب اور تحریک قصاص کے مطالبات کی حمایت کرتے ہیں ۔ جماعت اسلامی پاکستان کو کرپشن اور ظلم کے ناسور سے پاک کرنا چاہتی ہے ، اس مقصد کے لیے اپوزیشن کی کوئی بھی جماعت قدم بڑھائے گی ہم خیر مقدم اور حمایت کریں گے ۔ پاکستان کو اخلاقی ، معاشی ، انتخابی کرپشن سے نجات دلانا قومی قیادت کا فریضہ ہے ۔ پاناما لیکس کی کرپشن سے نوازشریف اور ان کا خاندان بچ نہیں سکتا۔ عدالتی کمیشن کے قیام کے لیے ٹی او آر پر قومی اتفاق رائے ہے لیکن حکومت بدنیتی اور یاستی شاطرانہ چالوں سے رکاوٹیں کھڑی کر رہی ہے ۔ احتساب اور عدلیہ میں فیصلے نہ ہوئے تو عوام سڑکوں اور چوراہوں پر احتساب کریں گے ۔انہوں نے کہاکہ بھارت کشمیرمیں ظلم ، بنگلا دیش کو اپنی کالونی بنانے ، خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردی اور کراچی میں اپنے ایجنٹوں کے ذریعے پاکستان کے وجود کے خلاف ہرزہ سرائی کر ا رہاہے ۔ انہوں نے کہاکہ بھارتی سازشوں اور جارحانہ اقدامات کے خلاف پوری قوم کو متحد اور یک آواز ہونا ہوگا۔لیاقت بلوچ نے کہا کہ بنگلا دیش میں پھانسیوں پر لٹکائے جانے والے جماعت اسلامی کے رہنماؤں کا جرم صرف یہ ہے کہ انہوں نے بھارت کی بالا دستی قبول کرنے سے انکار کردیا ہے اور پاکستان کی محبت وہ اپنے دلوں سے نکالنے کے لیے تیار نہیں ہیں ،نظریہ پاکستان اور متحدہ پاکستان پر اپنی زندگیاں نچھاور کرنے والے رہنماؤں نے اپنے عمل سے ثابت کردیا ہے کہ وہ شہادت کے تمنائی تھے اور پاکستان کا تحفظ ان کے ایمان کا حصہ ہے ۔انہوں نے بنگلا دیش کو بھارتی کالونی بنانے کے خلاف مزاحمت کی جس پر بھارت نے حسینہ واجد کے ہاتھوں انہیں اپنے راستے سے ہٹانے کے لیے نام نہاد وار ٹربیونلز کا سہارا لیا ۔انہوں نے کہا کہ ان وار ٹربیونلز کو پوری عالمی برادری نے انصاف کا قتل عام قرار دیا مگر حسینہ واجد نے اپنا ظلم و جبر جاری رکھا جس کے نتیجے میں میر قاسم بھی شہدا کے قافلے میں جاملے ۔