مقبوضہ کشمیر:17گھنٹے طویل جھڑپ، 3مجاہدین شہید، کئی بھارتی فوجی زخمی

222

سری نگر (کے پی آئی) جنوبی کشمیرکے ضلع شوپیاںمیں بھارتی قابض فوج کے ساتھ 17گھنٹے سے زاید طویل جھڑپ میں3 مجاہدین شہید ہو گئے جبکہ فوج کے 2 اہلکار زخمی ہوئے‘ اس دوران قابض بھارتی فوج کی مارٹر شیلنگ سے کئی مکان تباہ ہوگئے‘علاقہ مکینوں نے احتجاجی مظاہرے کیے تو تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور متعدد کو گرفتار کرلیا گیا‘ بھارتی فوج نے وسطی بڈگام میں مجاہدین کی ایک کمین گاہ کو تباہ کرنے کادعویٰ کیا ہے۔ کے پی آئی کے مطابق ضلع شوپیاں کے میلہورہ زینہ پورہ گائوں میںمقامی لوگوں نے بتایا کہ فورسز نے مکان پر مارٹر شلنگ بھی کی جس سے زوردار دھماکے ہوئے اور خوف و ہراس پھیل گیا۔ شہید مجاہدین میں برہان، ناصر اور عمرشامل ہیں۔ فوجی حکامکے مطابق جونہی جھڑپ شروع ہوئی تو جھڑپ کیمقام پر سیکڑوں لوگ آنے کی کوشش کرنے لگے اور جب انہیں روکا گیا تو وہ مشتعل ہوئے‘ مظاہرین کو منتشرکرنے کے لیے پولیس نے آنسو گیس کے گولے داغے اور جب مظاہرین نے پتھرائو میں شدت کی تو پیلٹ کا استعمال کیا گیا جس کے دورانایک شخصزخمی ہوا۔ علاوہ ازیں وسطی ضلع بڈگام کے بیروہ علاقے میں قابض فوج کے اہلکاروں نے بونہ محلہ کو محاصرے میں لے کر تلاشی کی کارروائی کی۔ قابض فوج نے لرو کاکا پورہ پلوامہ نامی گائوں میں مکان کے باورچے خانے میں بنائی گئی کمین گاہ تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے ۔ فورسز نے مالک مکان سمیت 3 افراد کو گرفتار کرلیا۔ ضلع پلوامہ کے علاقوں گوسو ، لارو اور کاکاپورہ میں لوگوں نے بھارتی فوجیوں کی طرف سے محاصروں اورتلاشی کی کارروائیوں کے خلاف احتجاجی مظاہرے کیے۔ بھارتی فوجیوں نے مظاہرین کے خلاف طاقت کا وحشیانہ استعمال کیا اوران پر گولیاں چلائیں اور آنسو گیس کے گولے داغے۔ بھارت نے مقبوضہ کشمیر میںانٹرنیٹ سروس کی بحالی کے عالمی برادری کے مطالبات کو یکسر نظرانداز کرتے ہوئے علاقے میں کورونا وائرس کے مریضوں میں مسلسل اضافے کے باوجود تیز رفتار انٹرنیٹ پر پابندی میں توسیع کردی ہے۔ دریں اثنا مقبوضہ کشمیر میں یوتھ سوشل فورم کے چیئرمین عمر عادل ڈار، ڈیمو کریٹک فریڈم پارٹی اور تحریک مزاحمت نے بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے بڑھتے ہوئے واقعات پر شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے عالمی برادری سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ کشمیریوں کی منظم نسل کشی کا سنجیدہ نوٹس لے۔