شعیب اختر کی مشکلات میں اضافہ وکلاء نے بھی ساڑھے چار کروڑ کا قانونی نوٹس بھیج دیا

137

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک) وکلا ء کے خلاف توہین آمیز گفتگو کرنے پر شعیب اختر کو ساڑھے چار کروڑ روپے کا قانونی نوٹس بھجوا دیا گیا۔لاہور کے رہائشی ایڈووکیٹ یاور ذوالفقار نے اپنے وکیل ندیم سرور کی وساطت سے شعیب اختر کو قانونی نوٹس بھجوایا جس کے متن میں کہا گیا ہے کہ شعیب اختر نے اپنے بیان میں وکلا کی تضحیک کی ہے اور ان کا بیان کسی صورت قابل قبول نہیں ہے۔قانونی نوٹس میں شعیب اختر سے 14 روز میں وکلا ء سے غیر مشروط معافی مانگنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سابق کرکٹر نے اگر وکلا ء برادری سے معافی نہ مانگی توان کے خلاف عدالت میں کیس دائر کیا جائے گا۔واضح رہے کہ شعیب اختر نے گزشتہ روز پی سی بی کے شعبہ قانون اور اس کے قانونی مشیر تفضل رضوی کو نااہل قرار دیا تھا جس پر تفضل رضوی نے بھی شعیب اختر پر ہتک عزت کا دعویٰ دائر کردیا ہے۔ اس سے قبل پاکستان بار کونسل نے پاکستان کرکٹ بورڈ کے قانونی مشیر تفضل رضوی کے حوالے سے سابق فاسٹ بولر شعیب اختر کے بیان پر شدید ردعمل کا اظہار کیا ہے اور ان سے محتاط رہنیکو کہا ہے۔وائس چیئرمین پاکستان بار کونسل عابد ساقی کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ پی سی بی کے قانونی مشیر تفضل رضوی پاکستان بار کے رکن ہیں، شعیب اختر کو ایسا بیان نہیں دینا چاہیے تھا۔بیان میں کہا گیا ہے کہ وکیل اپنے کلائنٹ کی ہدایات کے مطابق کیس کو لے کر چلتا ہے، بار کونسل ایسے مضحکہ خیز بیانات کی اجازت نہیں دے گی، شعیب اختر محتاط رہیں۔خیال رہے کہ سابق فاسٹ بولرشعیب اختر کی جانب سے عمر اکمل پر پابندی کے فیصلے اور پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے قانونی مشیر تفضل رضوی کے حوالے سے بیان کا پی سی بی نے بھی نوٹس لے لیا ہے۔پی سی بی نے اس حوالے سے جاری اپنے بیان میں کہا ہے کہ ‘شعیب اختر نے پی سی بی کے لیگل ڈیپارٹمنٹ اور قانونی مشیر کے خلاف جس طرح کے الفاظ کا انتخاب کیا اس پر مایوسی ہوئی ہے۔اس کے علاوہ تفضل رضوی نے بھی ذاتی حیثیت میں شعیب اختر کیخلاف ہتک عزت کا مقدمہ دائر کردیا ہے۔خیال رہے کہ 27 اپریل کو پی سی بی ڈسپلنری پینل کے چیئرمین جسٹس (ر) فضلِ میراں چوہان نے عمر اکمل پر اینٹی کرپشن کوڈ کی خلاف ورزی پر 3 سال کے لیے مکمل پابندی عائد کردی تھی۔اس کے بعد سابق ٹیسٹ کرکٹر اور اسپیڈ اسٹار شعیب اختر مڈل آرڈر بیٹسمین عمر اکمل کے حق میں سامنے آگئے تھے اور انہوں نے عمر اکمل پر 3 سالہ پابندی کی مخالفت کی تھی۔اپنے بیان میں شعیب اختر نے کہا تھا کہ پاکستان کرکٹ بورڈ نے دراصل عمر اکمل پر غصہ نکالا ہے، تین سال کی پابندی بہت سخت سزا ہے۔شعیب اختر نے پی سی بی کے قانونی مشیر تفضل رضوی پر بھی تنقید کی تھی اور کہا تھا کہ تفضل رضوی تمام کھلاڑیوں کے کیسز الجھاتے ہیں، وہ ماضی میں مجھ سے بھی کیس ہار چکے ہیں۔