یمن سے حوثی اور منحرف صدر علی صالح کے حامی باغیوں نے گذشتہ روز صنعا ء سے نشریات پیش کرنے والے نجی ٹی وی چینل کے ہیڈ کواٹر پر دھاوا بولا اور ٹی وی کے جنرل منیجرمختار القدسی سمیت تمام عملہ یرغمال بنانے کے بعد ٹی وی ہیڈ کواٹر سے نشریاتی آلات اور دیگر سامان بھی لوٹ لیا ہے۔
عرب میڈیا کے مطابق حوثی اور علی صالح کے حامی باغیوں نے ٹی وی چینل کے دفتر پر دھاوا بولنے کے بعد اس میں توڑپھوڑ کی اور عملے کو زدو کوب کیا۔ بعد ازاں یرغمال بنائے گئے تمام افراد کو کسی نامعلوم مقام پر منتقل کردیا گیاہے۔ نجی ٹی وی چینل پر باغیوں کی تازہ یلغار کی وجہ معلوم نہیں ہوسکی ہے۔خیال رہے کہ یمن کے حوثی باغی اور سابق مں حرف صدر علی عبداللہ صالح کے وفادار صحافتی حقوق کی سنگین پامالیوں کے مرتکب ہو رہے ہیں۔ ایک رپورٹ کے مطابق یمن میں بغاوت کے بعد باغیوں کے ہاتھوں صحافتی حقوق کی 400 خلاف ورزیاں سامنے آچکی ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یمنی باغیوں کی طرف سے صحافیوں اور اخباری نمائندوں کو ہراساں کرنے کے مختلف حربے آزمائے جاتے ہیں۔ ان میں صحافیوں کے قتل، اغوا، تشدد، جبری نظر بندی، ابلاغی اداروں پر حملے اور نشریاتی الات کی ضبطی جیسے مجرمانہ ہتھکنڈے شامل ہیں۔ حالیہ چند ماہ کے دوران باغیوں کے ہاتھوں یمن میں صحافی قوانین کی 100 خلاف ورزیاں ریکارڈ کی گئی ہیں۔
یمن کی سرکاری خبر رساں ایجنسی کے مطابق باغیوں کے حملوں میں چھ صحافی ہلاک، 11 کو ہولناک تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ 24 اخباری نمائندے اغوا کیے گئے اور 13 کو سنگین نتائج کی دھمکیاں دے کر پیشہ وارانہ فرائض کی انجام دہی سے روکا گیا۔ باغیوں کی طرف سے 12 ابلاغی اداروں پرحملے اور توڑپھوڑ کی گئی، 13 نیوز ویب سائیٹس بند کی گئیں اوراقدام قتل کے 10 واقعات اور سات صحافیوں کی تنخواہیں روکی گئیں۔ ابلاغی اداروں پر یلغار کے دوران املاک کی لوٹ مار اس کے علاوہ ہے۔