دنیا کی 20 بڑی معاشی طاقتوں پر مشتمل جی 20 گروپ کے ممبران کا نمائندہ اجلاس پہلی بار عوامی جمہوریہ چین میں شہر ہانگ زو میں شروع ہوگیا ہے۔ اجلاس میں سعودی عرب کی طرف سے نائب ولی عہد اور وزیر دفاع شہزادہ محمد بن سلمان نمائندگی کررہے ہیں۔
عربی میڈیا کے مطابق شہزادہ محمد بن سلمان جو پہلے ہی ایشیائی دورے پر ہیں، گزشتہ شام ایک اعلی اختیاراتی وفد کے ہمراہ بیجنگ پہنچے تھے۔ چین پہنچنے کے بعد انہوں نے چینی صدر شی جین پینگ اور جی 20 اجلاس میں شرکت کرنے والے عالمی رہنماء اور وفود سے ملاقاتیں کیں۔ ان ملاقاتوں میں سعودی عرب اور جی 20 کے ممبر ممالک کے درمیان اقتصادی تعاون کے فروغ سے اتفاق کیا گیا۔
کل اتوار کے روز منعقد ہونے والے G 20 اجلاس میں عالمی اقتصادی ترقی کے حوالے سے کئی اہم موضوعات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ان میں معاشی ترقی کے نئے راستوں کا تعین، فعال عالمی اقتصادی حکمرانی، بین الاقوامی سرمایہ کاروں کو تحفظ اور معاونت فراہم کرنا اور متوازن و جامع عالمی ترقی کے لیے ٹھوس اقدامات جیسے موضوعات بہ طور خاص زیر بحث آئے۔
اجلاس میں سعودی عرب کے وزیر ثقافت واطلاعات عادل الطریفی نے بھی شرکت کی۔ اجلاس میں شرکت سے قبل الطریفی نے کہا کہ انہیں توقع ہے کہ چین کی میزبانی میں منعقد ہونے والا G 20 اجلاس کامیاب ہوگا اور اس کے بہترین نتائج سامنے آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ تین مرکزی سیشنز کے ساتھ ساتھ تین اختتامی سیشن بھی منعقد کیے جائیں گے۔ اجلاس میں پوری دنیا میں معاشی بحران، بے روزگاری، غربت، انسداد دہشت گردی جیسے موضوعات پر بات چیت کی جائے گی۔ اس موقع پر سعودی عرب اور چین کے درمیان اقتصادی ترقی کے فروغ کے لیے کئی اہم اعلانات بھی کیے جائیں گے۔