ایک ارب روپے کی لاگت سےتعمیر ہونےوالاانڈر پاس ٹوٹ پھوٹ کا شکار

410

کراچی(رپورٹ:منیرعقیل انصاری)سندھ حکومت لوکل گورنمنٹ پروجیکٹ کی کارکردگی کا پول کھل گیا،شہید ملت روڈ پر ایک ارب روپے کی لاگت سے حال ہی میں تعمیر کیےجانے والے انڈر پاس کی سڑک ناقص میٹریل کے باعث چند روز میں ہی ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوگئی ہے۔

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو کی ہدایت پر کراچی سمیت سندھ بھر میں تعمیر کئے گئے اربوں روپے کے ترقیاتی منصوبوں میں بدعنوانیوں کے انکشافات ہوئے ہے۔

منظور نظر کنٹریکٹرز کو نوازنے کیلئے اربوں روپے کے ٹھیکے ایوارڈ کیے گئے،کنسلٹنٹ کی تقرری سمیت پری کالیفکیشن کے ذریعے اقرباءپروری کے ریکارڈ توڑ دیئے گئے۔

کراچی کےسینئر کنٹریکٹرز نے لوکل گورنمنٹ پروجیکٹ کےتحت تعمیر کئےجانےوالےتمام منصوبوں،ٹینڈرنگ کےعمل سمیت کنسلٹنٹ کی تقرری اورمنصوبوں کی لاگت میں ہوشرباءاضافے کی اعلی سطحی تحقیقات کا مطالبہ کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کی ہدایت پر کراچی سمیت سندھ بھر میگا پروجیکٹ کی تعمیر کیلئے بنائے جانے والے محکمہ لوکل گورنمنٹ پروجیکٹ کے افسران نے مبینہ طور پر منظور نظر کنٹریکٹرز کو نوازنے کیلئے اربوں کے ترقیاتی منصوبوں کو داؤپر لگادیا ہے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ تین سال قبل لوکل گورنمنٹ پروجیکٹ کے تحت کراچی سمیت سندھ بھر میں ترقیاتی کاموں کا آغاز کیا گیا تھا جس کیلئے سب سے پہلے ساڑھے آٹھ ارب روپے سے کراچی میں ترقیاتی کام شروع کیے گئے۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ اربوں لاگت کے ترقیاتی منصوبوں کیلئے صرف ایک مخصوص کنسلٹنٹ فرم کا تقرر کیا گیا جس کے حوالے سے کنٹریکٹرز نے الزام عائد کیا تھا کہ مذکورہ کنسلٹنٹ فرم کا تقرر قوانین کیخلاف بغیر ٹینڈر کیا گیا اور مذکورہ فرم کو اربوں روپے کے منصوبوں کی کنسلٹنسی حوالے کردی گئی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ شہید ملت روڈ پر تعمیر کئے گئے تین انڈر پاسز بھی پی سی ون سے دس سے پندرہ فیصد بلو میں ایوارڈ کئے گئے اور بعدازاں ان کو ریوائز کرکے حکومتی خزانے کو نقصان اور چہیتے کنٹریکٹرز کو فائدہ پہنچایا گیا ہے۔شہید ملت روڈ پر حال ہی میں تعمیر کئے جانے والے انڈر پاسز جن کے ابھی نام بھی نہیں رکھے گئے ان میں سے ہل پارک انڈر پاس کا روڈ چند روز میں ہی بری طرح ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہوگیا ہے جس کے باعث مذکورہ سڑک بالخصوص موٹر سائیکل سواروں کیلئے انتہائی خطرناک ہوگئی ہے۔

ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ مذکورہ انڈر پاس ایک ارب روپے کی لاگت سے تعمیر کیا گیا تھا جس کی نگرانی کے فرائض وزیر اعلی سندھ کے کلاس فیلو اور کے ڈی اے کے جونیئر انجینئر خالد مسرور کررہے تھے۔

کراچی کنٹریکٹرز ایسوسی ایشن کے جنرل سیکرٹری عبدالرحمن کا کہنا ہے کہ لوکل گورنمنٹ پروجیکٹ کے تمام ترقیاتی منصوبے جلد بازی میں کرائے گئے جس میں افسران نے شہر اور صوبے کی ترقی کے بجائے اربوں کا فنڈز ٹھکانے لگانے پر توجہ مرکوز رکھی ہے۔

عبدالرحمن کا کہنا ہے کہ کنسلٹنٹ فرم کی تقرری قوانین کیخلاف کی گئی جس کی تحقیقات کی جائیں،انہوں نے کہا کہ ذاتی پسند نہ پسند پر کنٹریکٹرز کی پری کولیفکیشن کر کے چہیتے کنٹریکٹرز کو اربوں کے منصوبے حوالے کرکے نوازا گیا ہے۔

عبدالرحمن کا مزید کہنا ہے کہ اربوں لاگت کے منصوبوں کی بندر بانٹ کے جاری کھیل کے ماسٹر مائنڈوزیر اعلی سندھ کے کلاس فیلو خالد مسرور ہیں جس کی فوری تحقیقات کی جائیں۔