پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں نامناسب کمی

222

وفاقی حکومت نے اوگرا کی سفارش کو نظر انداز کرکے پیٹرولیم قیمتوں میں نسبتاً کمی کرنے کا اعلان کیا ہے۔ اوگرا نے 20 روپے 68 پیسے کمی کی سفارش کی تھی جو اگرچہ بین الاقوامی مارکیٹ کے حساب سے کم ہی تھی لیکن وفاقی حکومت نے اس میں بھی ڈنڈی مار دی۔ اس وقت عوام کو ریلیف پہنچانے کا یہ نادر موقع حکومت کو ملا ہے۔ بین الاقوامی مارکیٹ سے تیل کی خریداری میں حکومت کو ساٹھ روپے سے بھی زیادہ کی بچت فی لیٹر ہو رہی ہے۔ اگر حکومت کھل کر یہ اعلان کرتی کہ اس کمی کا آدھا فائدہ ہم خود رکھتے ہیں تاکہ حکومت کو ملکی معاملات چلانے میں آسانی ہو اور آدھا فائدہ عوام کو پہنچاتے ہیں تو حکومت پر عوام کا اعتماد بڑھ جاتا۔ لیکن پیٹرول کی قیمت میں صرف 15 روپے کمی اونٹ کے منہ میں زیرہ کے مترادف ہے۔ آج کل تو عوام ویسے بھی پریشان حال ہیں۔ اس رعایت سے ہی ان کے اخراجات میں کچھ کمی ہو جاتی۔ اسی طرح ڈیزل کی قیمت میں بھی کمی زیادہ ہونی چاہیے تھی اس کا تعلق ٹرانسپورٹ اور صنعتوں سے ہے۔ ٹرانسپورٹ دو تین روز میں رواں ہو جائے گی۔ اس کے نتیجے میں کرایوں میں بھی کمی ہو جائے گی۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سراج الحق نے یہ تجویز دی ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں معقول کمی کرکے ایک سال کے لیے اسے منجمد کر دیا جائے تاکہ عوام کو ریلیف مل سکے۔