کراچی(رپورٹ:منیرعقیل انصاری)ادارہ ترقیات کراچی(کے ڈی اے)کیلئے34کروڑ روپے کی اضافی گرانٹ جاری کرنے کے حوالے سے چیف سیکرٹری سندھ کوبھیجی گئی سمری تاحال منظوری کی منتظر ہے۔
سمری کی منظوری میں تاخیر کے سبب ادارہ ترقیات کراچی کے ساڑھے 6ہزار سے زائد ریگولر اور ریٹائرڈ ملازمین و افسران تقریبا 3ماہ کی تنخواہوں اور پینشن سے محروم ہیں۔
تنخواہیں و پینشن نہ ملنے کی وجہ سے ملازمین کے گھروں میں فاقہ کشی کی نوبت آ گئی ہے۔
تفصیلات کے مطابق لاک ڈاؤن کی موجودہ صورت حال کے پیش نظر اور کے ڈی اے کی ریکوری نہ ہونے کے باعث ڈائریکٹر جنرل ڈاکٹر سیف الرحمن نے سیکریٹری لوکل گورنمنٹ کو ماہانہ گرانٹ 34کروڑ روپے جاری کرنے سفارش کی تھی۔
جس پر وزیر بلدیات ناصر حسین شاہ نے گرانٹ بڑھانے کی منظوری دیتے ہوئے سمری چیف سیکریٹری کو ارسال کردی تھی۔ گذشتہ جمعرات کے روز سمری چیف سیکرٹری کے پاس پہنچ گئی تھی مگر تاحال اس پر پیش رفت نہ ہوسکی۔
چیف سیکرٹری سندھ کے دستخط کے بعد سمری وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے بھیجی جائے گی۔اعلی حکام کی جانب سے سمری کی منظوری میں تاخیر کے سبب رمضان المبارک کے دوران افسران و ملازمین کو تنخواہیں اور پینشن جاری نہ ہونے کا خدشہ ہے۔
بتایا جاتا ہے کہ ادارہ ترقیات کراچی کے ساڑھے 3ہزار ریٹائرڈ ملازمین و افسران گذشتہ 3ماہ سے پینشن سے محروم ہیں جبکہ ادارے کے ریگولر 3ہزار سے زائد افسران و ملازمین 2ماہ کی تنخواہوں کی عدم ادائیگی کا شکار ہیں۔
اس حوالے سے کے ڈی اے آفیسر ایسو سی ایشن کے جنرل سیکرٹری عمران اعجاز کا کہنا تھا کہ ملازمین و افسران پینشن اور تنخواہیں کی عدم ادائیگی کے باعث کرب میں مبتلا ہیں اوہ وہ بمشکل رمضان میں گذارہ کر رہے ہیں۔
عید قریب ہے وزیر اعلیٰ مراد علی شاہ سے درخواست ہے کہ وہ فوری طور پر بڑھائی گئی گرانٹ کی سمری منظور کر کے تنخواہیں اور پینشن کے اجراء کو یقینی بنائیں۔