دکانیں کھولنے کیلیے ایس او پیز بنائی جائیں ،سینیٹر مشتاق خان

104

پشاور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ تاجر تنظیموں، دکانداروں کی انجمنوں اور کاروباری ایسوسی ایشنز کے تعاون اور مشورے سے دکانوں اور مارکیٹوں کو کھولنے کے ایس او پیز بنائی جائیں اور اس کے مطابق کاروباری مراکز اور دکانیں کھولی جائیں۔ حکومت کے پاس کوئی واضح منصوبہ بندی نہیں ہے جس کی وجہ سے مختلف طبقات تکلیف کا شکار ہیں۔ تاجرتنظیموں اور دکاندار ایسوسی ایشنز کے مطالبات درست اور مبنی برحق ہیں، ہم ان کے ساتھ ہیں اوران کی مکمل حمایت کرتے ہیں۔ حکومت تاجر تنظیموں اور دکانداروں کی انجمنوں کو دیوار سے لگانے اور ان کیخلاف تشدد کے استعمال سے باز رہے۔ المرکزالاسلامی پشاور سے جاری کیے گئے اپنی بیان میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کو خود نہیں پتہ کہ لاک ڈاؤن کس نے لگایا ہے، حکومت کی نااہلی اور نالائقی کی وجہ سے مزدور، دیہاڑی دار طبقہ، تاجر، دکاندار سمیت ہر شخص پریشان اور تکلیف میں ہے۔ حکومت کے پاس نہ کوئی حکمت عملی ہے نا ہی مسائل کے حل کے لیے کوئی منصوبہ بندی، رمضان المبارک میں عید کی خریداری کے لیے لوگ بازار جانا چاہتے ہیں لیکن دکانوں کی بندش کی وجہ سے وہ بھی پریشانی کا شکار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کو تاجرتنظیموں اور اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مل بیٹھ کر کاروباری سرگرمیاں بحال کرنے کے لیے کوئی منصوبہ بندی بنانی چاہیے۔ حکومت لوگوں کے مسائل میں اضافے کے بجائے انہیں کم اور حل کرنے کے لیے اقدامات اٹھانے چاہییں۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی وجہ سے دنیا بھر میں لوگ اور کاروبار متاثر ہیں، دوسرے ممالک میں کاروباری سرگرمیاں جاری رکھنے کی کوشش کی جارہی ہیں لیکن پاکستان کے نااہل حکمران ابھی تک اس مسئلے کا حل نکالنے میں ناکام ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت تاجروں اور کاروباری افراد کے مطالبات تسلیم کرے اور احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے انہیں دکانیں کھولنے اور کاروباری سرگرمیاں شروع کرنے کی اجازت دے۔