ملک میں بادشاہت ہے ،غریب کی کوئی نہیں سنتا،خورشید شاہ

331

قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے کہا ہے کہ کون سی جمہوریت اور کون سا آئین، ملک میں بادشاہت ہے جہاں غریب کی کہانی کوئی نہیں سنتا، پاکستان کی تاریخ میں کبھی پیٹرولیم مصنوعات پر اتنا سیلز ٹیکس نہیں لگا جتنا موجودہ حکومت نے عائد کر رکھا ہے۔

منگل کو قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئےقائد حزب اختلاف خورشید شاہ کا کہناتھا کہ ڈیزل کی اصل قیمت 36 روپے ہے لیکن اسے 74 روپے میں بیچا جا رہا ہے،جس ملک کی آبادی میں 80فیصد لوگ سفید پوش ہوں،وہاں ایسے اقدامات عوام پر ظلم و جبر سے کم نہیں،حکومت عوام کی بے بسی پر اورنج ٹرین چلارہی ہے،ملک ترقی کرے مگر لوگوں کو زبح کرکے ترقی نہ کی جائے،لاہور میں جیل روڈ تو خوبصورت بنائی لیکن اسی روڑ پر واقع جناح اسپتال میں ضروری آلات تک نہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسپتال کے باہر لوگ زمین پر سو تے ہیں، حکومت غریب کا پیٹ کاٹ کر اپنا ریونیو پورا نہ کرے،6ستمبر کو ہم بھارت کو شکست دینے کا دن منا تے ہیں ہمیں سوچنا ہوگا کہ6برس بعد ہمارے ساتھ کیا ہوا تھا،ملک تاریخ سے سبق سیکھتے ہیں مگر ہم تاریخ سے کیوں سبق نہیں سیکھتے۔وہ رہے تھے۔

 اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ حکومتیں عوام کی بھلائی کیلئے ہوتی ہیں،تمام سیاسی جماعتیں الیکشن سے قبل اپنا منشور دیتی ہیں،مگر ہماری سوچ ووٹ لیکر عوام کی فلاح کی جگہ کمرشل ہوجاتی ہے،ہم اپنے خزانہ بھرنے کیلئے عوام پر ٹیکسوں کا بوجھ ڈال دیتے ہیں،ملک میں تاریخ میں پہلی مرتبہ ایک سال میں 2100ارب قرضہ لیا ۔

انہوں نے کہا کہ پٹرولیم مصنوعات دنیا بھر میں کم ہورہی ہیں،ملک میں یہ بات چلتی رہی کہ ستمبر میں پٹرولیم مصنوعات پر 4سے5روپے کم کی جارہی ہے مگر حکومت نے عوام تک یہ ریلیف نہیں دیا،حکومت نے عوام کی فلاح کی بجائے کمرشلائزڈ راستہ اختیار کیا ہو ہے۔