سرینگر (اے پی پی) مقبوضہ کشمیرمیںقابض انتظامیہ نے لوگوں کو بھارتی فوجیوں کے ہاتھوں ایک کارروائی کے دوران شہید ہونیوالے مجاہد کمانڈرریاض نائیکو اورایک اور نوجوان کی غائبانہ نماز جنازہ اد اکرنے سے روکنے کے لیے سخت کرفیو نافذ کر دیا ۔ کشمیرمیڈیا سروس کے مطابق کل جماعتی حریت کانفرنس نے شہید نوجوانوں کو خراج عقیدت پیش کرنے کیلیے غائبانہ نماز جنازہ ادا کرنے اور بھارت مخالف مظاہروں کی اپیل کی تھی۔حریت کانفرنس کی طرف سے جاری احتجاجی کلینڈر کے مطابق لوگوںسے کہاگیا ہے کہ وہ بھارتی تسلط اور کوروناوائرس سے نجات دلانے کی غرض سے اللہ تعالیٰ کی مدد طلب کرنے کیلیے نماز عشا کے بعد اپنے گھروں کی چھتوں پر اذان دیں۔قابض انتظامیہ نے لوگوںکو گھروں میں محصور رکھنے کیلیے مقبوضہ علاقے کے اطراف و اکناف میں بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروںکی بڑی تعداد تعینات کر دی ۔ فورسز اہلکاروںنے لوگوںکی نقل و حرکت پر پابندی عائد کرنے کیلیے خار دار تاریں بچھا کر تمام سڑکیں اور گلیاں بند کردیں۔ تاہم سخت کرفیو کے باوجود لوگوں کی بڑی تعدادنے مقامی مساجد میں ریاض نائیکو اور دیگر شہداء کی غائبانہ نماز جنازہ ادا کی اور انہیں زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔اس موقع پر مظاہرین نے بھارت کے خلاف شدید نعرے بازی کی جب کہ پاکستان زندہ باد کے نعرے بھی لگائے۔جموںوکشمیر پیپلز لیگ کے رہنما مولوی احمد راتھر اور پروفیسر احمد شیخ ،ریاض نائیکو کے اہلخانہ سے اظہار یکجہتی کیلیے پلوامہ میںان کے گھر گئے ۔ اس موقع پر انہوںنے افسوس ظاہر کیاکہ بھارت نے مقبوضہ کشمیر کے نہتے عوام کے خلاف اعلان جنگ کر رکھا ہے ۔ حریت رہنمائوں اور تنظیموں غلام محمد خان سوپوری ، فردوس احمد شاہ ، جموںوکشمیر نیشنل فرنٹ اور کشمیر ہائی کورٹ بارایسوسی ایشن کے سابق جنرل سیکریٹری غلام نبی شاہین نے اپنے الگ الگ بیانات میںریاض نائیکو اور ایک اور شہید نوجوان کو زبردست خراج عقیدت پیش کیا ۔ انہوںنے کہاکہ کشمیری شہداء کی قربانیوںکو رائیگاںنہیں جانے دیا جائے گا اور وہ دن دور نہیں جب کشمیرمیں آزادی کا سورج طلوع ہوگا۔ایک میڈیا رپورٹ میں کہاگیا ہے کہ تیز رفتار انٹرنیٹ سروس کے ذریعے دنیا بھر میں لوگ کورونا وائرس سے بچائو کے بارے میں رہنمائی حاصل کر رہے ہیں جبکہ مقبوضہ کشمیرمیں انٹرنیٹ سروس کی معطلی کی وجہ سے لوگ مہلک وائرس کے بارے میںاہم معلومات تک رسائی سے محروم ہیں۔ادھر برسلز اور لندن میں ویڈلنک کے ذریعے بیک وقت منعقد ہونیوالی کشمیر کانفرنس میں جاری ہونیوالے مشترکہ بیان میں کہاگیا ہے کہ دنیا جب مہلک کورونا وائرس کی وبا سے نمٹنے کی کوششوں میں مصروف ہے بھارت بے شرمی سے مقبوضہ کشمیرمیں نوجوانوںکوخوف و دہشت کانشانہ بنانے کیلیے اس بحرانی صورتحال کو استعمال کر رہاہے ۔کشمیر یوتھ اسمبلی اور آرگنائزیشن آف کشمیر کولیشن نے ’’ کوویڈ 19کشمیر یوتھ کانفرنس‘‘ کا انعقاد کیاتھا ۔ کانفرنس کے مقررین میں سری لنکا کے وزیر اعظم کے مسلمانوںکے امور سے متعلق قومی رابطہ کار شیراز یونس،بین الاقوامی انسانی حقوق کے قانون اور بین الاقوامی فوجداری قانون کی ماہرمرینہ زوکا ،مشیر جنرل کونسل برسلز سٹی ناصر محمد ،آزاد کشمیر قانون ساز اسمبلی کے رکن سردار حسین ابراہیم خان اور کشمیری نمائندوںسردار عثمان عتیق خان ، پروفیسر نذیر احمد شال ، بیرسٹر عبدالمجید ترمبو ، یاسر احمد اور زبیر اعوان شامل تھے ۔ جموںوکشمیر کونسل فار ہیومن رائٹس کے صدرڈاکٹر سید نذیر گیلانی نے اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کی ہائی کمشنر Michelle Bachelet کے نام ایک خط میں مقبوضہ کشمیرمیں کرفیو کی آڑ میں بھارتی فوجیوں کی طرف سے کشمیری نوجوانوںکے قتل اور بڑے پیمانے پر انسانی حقو ق کی پامالیوںکا نوٹس لینے پر زوردیا ہے۔