امریکا نے پاکستان کی جانب سے پاک افغان سرحدی علاقے میں دہشت گروں کے خلاف کی گئی کارروائیوں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے اسے حوصلہ افزاءقرار دیا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ میں ایک بریفنگ کے دوران محکمہ خارجہ کے ترجمان مارک ٹونر نے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ پاکستانی انتظامیہ نے دہشتگردوں کا پیچھا کرتے ہوئے ان کو ختم کرنے کے عزم کی تائید کی ہے اور پاکستان کی ان کارروائیوں سے دہشت گردوں کے حوصلے پست ہونگے اور ہمیں امید ہے کہ کارروائیاں جاری رہیں گی ۔ مارک ٹونر نے کہا کہ اوباما انتظامیہ پاکستان کی جانب سے شدت پسندوں کے خلاف حالیہ اقدامات پر مطمئن ہے اور اس ضمن پاکستان کے ساتھ تعاون کو جاری رکھے گا تا کہ دہشتگرد گروپوں پر دباﺅ کو مزید بڑھایا جا سکے ۔
مارک ٹونر نے جان کیری کے دورہ بنگلہ دیش اور اور بھارت میں دیئے گئے بیانات کے بارے ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا کی پاکستان سے کھلے ماحول میں بات چیت ہوئی ہے جس میں دہشتگرد گروپوں کے خلاف اقدامات کو مزید بڑھانے کی ضرورت پر زور دیا گیا ہے خاص طور پر ان کے خلاف جو پاکستانی سرزمین کو اپنی مذموم کارروائیوں کے لئے استعمال کر تے ہیں۔
ترجمان نے کہا کہ ہمارا رابطہ برقرار ہے اور اس ضمن میں پاکستان اچھے اقدامات اٹھا رہا ہے ،دہشت گردی کے خلاف مشترکہ آپریشنز اور باہمی تعاون پاکستان اور افغانستان دونوں کے مفاد میں ہے۔مارک ٹونر نے کہا کہ امریکا ان تمام اقدامات کو خطے میں امن اور استحکام کے قیام کی نظر سے دیکھ رہا ہے ، ہماری خواہش ہے کہ پاکستان اس ضمن میں اپنا موثر کردار ادا کرے اور افغان حکومت کو اس قابل بنایا جاے کہ وہ اپنے شہریوں اور اپنی سرحدوں کا تحفظ کر سکے۔
انہوں نے ایک سوال کی جواب میں کہا کہ امریکا پاکستان سے تمام دہشت گرد گروہوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کرتا رہا ہے اور اس ضمن میں کافی بہتری دیکھنے میں آئی ہے تاہم مذید کی ضرورت ہے ۔ مارک ٹونر نے کہا کہ امریکا اس امر کا خواہشمند ہے کہ پاکستان اور بھات کے درمیان دہشت گردی کے خلاف تعاون اور اس بارے انٹیلی جنس رپورٹس کے تبادلے پر اتفاق کو فروغ دیا جائے۔