کراچی میں 1000 سے زائدغیر قانونی مویشی منڈیاں قائم

185

کراچی( رپورٹ مسرور احمد) عیدالاضحی سے قبل کے ایم سی اور پولیس کی ملی بھگت سے شہر میں1000 سے زائد غیر قانونی مویشی منڈیاں قائم کر دی گئی ہیں جس سے نہ صرف گندگی کے سبب تعفن پھیلنے لگا ہے بلکہ کانگو وائرس کے امکانات پیدا ہونے کے خدشات بھی جنم لے رہے ہیں یہ مویشی منڈیاں شہر کے بعض پوش علاقوں اہم شاہراہوں اور اہم مساجد کے سامنے لگائی گئی ہیں جب کہ تین بڑی سرکاری مویشی منڈیاں پہلے ہی میمن گوٹھ میں کام کر رہی ہیں جہاں ملک کے کئی علاقوں باالخصوص رحیم یار خان ،بھاولپور، ملتان، ڈیرہ غازی خان، گجرات، گوجرانوالہ، اوکاڑہ، ساہیوال، بلوچستان کے علاقے حب، ژوب، قلات، خصدار، لسبیلہ، اندرون سندھ کے علاقے نواب شاہ، لاڑکانہ، ٹنڈو آدم، ٹنڈوجام، دادو، حیدرآباد، شکارپور سمیت دیگر علاقوں سے قربانی کے لیے مویشی لاکھوں کی تعداد میں جن میں اونٹ، گائے، بیل، بکرے، دنبے، اور بھیڑیں کراچی کی منڈیوں میں لاتے ہیں جب کہ کراچی کے مختلف علاقوں میں لوگ کاروبار کے لیے گھروں میں پالتے ہیں اور عیدالاضحی کے موقع پر ان کو فرخت کر دیتے ہیں سروے کے مطابق غیر قانونی طور پر لگائی جانے والی چھوٹی بڑی مویشی منڈیاں جن علاقوں میں قائم کی گئی ہیں ان میں سر فہرست ایم اے جناح روڈ کے اہم مقامات نیو ایم اے جناح روڈ، برنس روڈ، پاکستان چوک، رنچھوڑ لائن، رامسوامی، پی ای سی ایچ ایس، گلشن اقبال کے مختلف علاقوں یونی ورسٹی روڈ، پرانی سبزی منڈی، نارتھ ناظم آباد، رشیدترابی روڈ، لیاقت آباد، فیڈرل بی ایریا کے علاقے حسین آباد،عزیز آباد پیالہ ہوٹل، گلبرگ ،کورنگی لانڈھی، شاہ فیصل کالونی، ملیر، پنجاب کالونی، گذری بہادرآباد سمیت دیگر علاقے شامل ہیں ذرائع کے مطابق ان مویشی منڈیوں کے مالکان سے یومیہ 100 روپے سے لے کر 500 روپے تک بھتہ وصول کیا جاتا ہے جس کے لیے متعلقہ اداروں سے اپنے بیٹر مقرر کر رکھے ہیں جو ان کے کہنے پر رقم جمع کرتے ہیں واضح رہے کہ ان حیوانات کے لیے نہ تو ڈاکٹر موجود ہے اور نہ ان کے لیے ویکسین کا انتظام ہے جب کہ ان مویشیوں میں گائے کی قیمت 35 ہزار روپے سے لے کر کم از کم ڈیڑھ لاکھ، بکرے کی قیمت 18 ہزار سے لیکر 70 ہزار روپے تک اور دنبہ کی قیمت 15 ہزار سے لیکر 25 ہزار روپے اور اونٹ کی قیمت ایک لاکھ سے لیکر 3 لاکھ روپے تک مقرر ہے۔