کراچی میں لاکھوں فرزندان اسلام نے اعتکاف کر لیا

454

کراچی(اسٹاف رپورٹر)شہر قائد میں لاکھوں فرزندان اسلام نے اعتکاف کر لیا ہے، کورونا وباء کے پیش نظر محدود پیمانے پر اعتکاف کیا گیا ہے۔

کورونا وباء کے باعث امسال اجتماعی اعتکاف کی بجائے مقامی مساجد میں چار سے پانچ افراد کو اعتکاف میں بیٹھنے کی اجازت دی گئی ہے۔ماہ صیام کا آخری عشرہ شروع ہو چکا ہے،پاکستان میں لاکھوں فرزندان اسلام اعتکاف بیٹھ گئے ہیں ۔

بیسویں روزے کے اختتام پر مغرب کی نماز کے ادائیگی کے ساتھ ہی ملک بھر کی طرح کراچی میں بھی لاکھوں فرزندانِ توحیداعتکاف پر بیٹھ گئے،اعتکاف کرنے والے افراد شوال کا چاند نظر آنے تک مساجد میں قیام کریں گے۔اعتکاف عربی زبان کا لفظ ہے، جس کے معنی ٹھہر جانے یا خود کو روک لینے کے ہیں، اس طرح شریعت کی اصطلاح میں رمضان المبارک کے آخری عشرے میں عبادت کی غرض سے مسجد میں قیام کرنے کو اعتکاف کہتے ہیں۔

 

کراچی سمیت ملک کی لاکھوں مساجد میں لاکھوں مسلمان نماز عصر کے بعد اعتکاف میں بیٹھے ہیں جب کہ کئی مساجد میں اعتکاف میں بیٹھنے والوں کے کوائف بھی جمع کئے گئے ہیں۔

اعتکاف میں بیٹھنے والوں کے لئے بعض مساجد کی انتظامیہ اور مخیر حضرات کی جانب سے سحری اور افطاری فراہم کرنے کے خصوصی انتظامات بھی کئے جاتے ہیں جب کہ عام طور پر معتکفین کی سحر و افطاری کا ذمہ ان کے اہلخانہ کا ہوتا ہے۔

آخری عشرے کی طاق راتوں میں مسلمان رات بھر اللہ کے حضور عبادت کرتے ہوئے اپنی حاجات و مناجات پیش کریں گے جب کہ معتکفین خصوصی عبادت کا اہتمام کریں گے۔مسلمان رمضان کے تیسرے عشرے میں اعتکاف کرتے ہیں جس میں وہ دنیا داری سے کنارہ کشی اختیار کر کےمعبود حقیقی کی رضا حاصل کرنے کی سعی کرتے ہیں ۔

رمضان المبارک کے آخری عشرے کی طاق راتوں میں ایک رات لیلتہ القدر ہوتی ہے جس کے متعلق قرآن مجید میں ارشاد ہے کہ ’’شب قدر ہزار مہینوں سے بہتر ہے ‘‘۔