پشاور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ وفاقی اور صوبائی حکومتیں پرائیویٹ تعلیمی اداروں کی مشکلات اور مسائل حل کریں اور انہیں فیسوں کی ادائیگی کے لیے خصوصی پیکج دیں۔ المرکز الاسلامی پشاور سے جاری بیان میں سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ پرائیویٹ تعلیمی ادارے تعلیمی سیکٹر کا تقریباً 50 فیصد ہیں، ان اداروں کو حکومت کی طرف سے کوئی گرانٹ نہیں ملتی، یہ سارے ادارے اپنے انتظامی معاملات فیسوں کے ذریعے چلاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کورونا وبا کی وجہ سے اس وقت پرائیویٹ تعلیمی ادارے بند ہیں جس کی وجہ سے ان کے معاملات خراب ہورہے ہیں اور ان تعلیمی اداروں میں پڑھانے والے لاکھوں اساتذہ کے بے روزگار ہونے کا خدشہ ہے۔ انہوں نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں سے مطالبہ کیا کہ فرنٹیئر ایجوکیشن فاؤنڈیشن (FEF)، ایجوکیشن ایمپلائز فاؤنڈیشن (EEF) اور دیگر اداروں میں پڑے اربوں روپے کے فنڈز میں سے 4 مہینوں کی فیسوں کی ادائیگی کے لیے پرائیویٹ تعلیمی اداروں کو پیکج دیا جائے اور جتنا جلدی ممکن ہوسکے ماہرین طب کے مشورے سے ایس او پیز کے ساتھ پرائیویٹ اسکولز کھولے جائیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ بورڈ امتحانات کو مؤثر بنانے یا اس حوالے سے کوئی بھی فیصلہ کرنے سے پہلے تعلیمی ماہرین بالخصوص پرائیویٹ تعلیمی اداروں کی ایسوسی ایشنز کو اعتماد میں لیا جائے۔