عراق میں محصور قصبے کو 2 سال بعد خوراک کی فراہمی

118

بغداد (انٹرنیشنل ڈیسک) عالمی ادارہ خوراک نے موصل کے جنوب میں 60 کلومیٹر دور واقع قیارہ قصبے کے گرد کے علاقے میں مقیم 30000 سے زائد عراقیوں کو شدید درکار خوراک کی رسد تقسیم کی ہے۔ یہ محصور قصبہ گزشتہ دو برس سے زائد عرصے سے ناقابلِ رسائی تھا۔ خوراک کے عالمی ادارے کی جانب سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ فراہم کردہ راشن میں چاول، گندم کا آٹا، خشک پسی ہوئی گندم، لوبیا اور تیل شامل ہے۔ خیموں میں رہائش پذیر تقریباً 2000 بے دخل خاندانوں میں بھی راشن تقسیم کیا گیا، ساتھ ہی قیارہ کے مضافاتی علاقوں کے میزبان خاندانوں کو بھی غذائی اشیا دی گئیں۔ سیلی ہیڈروک عالمی ادارہ خوراک کی عراق کے لیے علاقائی سربراہ ہیں۔ اْنھوں نے کہا ہے کہ قیارہ کے لوگ گزشتہ دو سال سے محصور تھے جو انتہائی بھوک کے شکار ہیں، جب کہ غذائی رسد تک اْن کی رسائی نہیں ہے۔ اقوام متحدہ کے اعانتی مشن برائے عراق نےکہا ہے کہ جولائی اور اگست کے دوران ہونے والی پْر تشدد جھڑپوں اور دہشت گرد حملوں کے نتیجے میں ملک بھر میں 1450 افراد ہلاک ہوئے، جب کہ 2220 سے زائد افراد زخمی ہوئے۔
عراق / خوراک کی فراہمی