بھارت آئی پی ایل کیلئے ورلڈکپ کی منسوخی پر ڈٹ گیا

131

سڈنی(جسارت نیوز)آسٹریلیا میں شیڈول ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ پر آئی سی سی کا اہم اجلاس28مئی کو ہوگا ، بورڈ میٹنگ میں صورتحال کا جائزہ لیا جائے گا،بھارت آئی پی ایل کی وجہ سے التوا پر ڈٹ گیا،ٹورنامنٹ کو2022 میں منتقل کرنے کی تجویز بھی پیش ہو گی۔ٹیلی کانفرنس میں کھیل کے دیگر معاملات بھی زیر بحث آئیں گے۔اس سے قبل انیل کمبلے کی زیرسربراہی کرکٹ کمیٹی کی میٹنگ بھی ہو گی۔ ادھرآسٹریلوی کرکٹرز کو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کا رواں سال انعقاد مشکل نظر آنے لگا، ڈیوڈ وارنر کا کہنا ہے کہ 16ٹیموں کو یکجا کرنا آسان نہیں ہوگا، ایرون فنچ نے کہا کہ ایک، 2 یا 3 ماہ بعد بالاخر میگا ایونٹ کو ملتوی کرنا پڑے گا،کرس لین نے کہا کہ انتظامی امور جوئے شیر لانے کے مترادف ہوں گے۔ تفصیلات کے مطابق ٹوئنٹی 20 ورلڈ کپ رواں برس 18 اکتوبر سے 15 نومبر تک آسٹریلیا میں شیڈول ہے۔ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹیلی کانفرنس میں ایونٹ کی منسوخی جیسے کسی بھی حتمی فیصلے کا کوئی امکان نہیں ہے،البتہ التوا ممکن ہوگا، بورڈ موجودہ صورتحال کا جائزہ لے گا جبکہ مقامی آرگنائزنگ کمیٹی کی جانب سے اپ ڈیٹس بھی فراہم کی جائیں گی، جس سے زمینی حقائق کو سمجھنے میں مدد ملے گی، اسی طرح کورونا وائرس کی موجودہ صورتحال کے تناظر میں ہنگامی پلانز پر بھی غور کیا جائے گا۔اس سے قبل انیل کمبلے کی زیرسربراہی آئی سی سی کرکٹ کمیٹی کا اجلاس بھی ہو گا۔دوسری جانب آسٹریلوی کرکٹرز کی اکثریت کو رواں سال میگا ایونٹ کے انعقادکی امیدیں نظر نہیں آرہیں، اوپنر ڈیوڈ وارنر نے کہا کہ فی الحال تو ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ ممکن نہیں لگ رہا، یہ کوئی ڈومیسٹک ایونٹ نہیں بلکہ دنیا کے16 ملکوں سے ٹیموں کو آنا ہے، اس وقت ان سب کے حالات دیکھنا ہوں گے۔ایرون فنچ نے کہا کہ ایک،2 یا 3 ماہ بعد بھی بالاخر میگا ایونٹ کو ملتوی کرنے کا فیصلہ ہی کرنا پڑے گا۔ کرس لین نے کہا کہ ہم سب کی دعا ہے کہ حالات بہتر ہوں، کرکٹرز کو ایکشن میں نظر ا?نے اور شائقین کو بھرپور تفریح کا موقع ملے لیکن میری ذاتی رائے میں ایسا ہونا ممکن نہیں دکھائی دیتا، ٹیموں کے سفر اور قیام و طعام کے انتظامات جوئے شیر لانے کے مترادف ہوں گے۔جنوبی افریقا کے سابق کپتان فاف ڈوپلیسی نے اس حوالے سے مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ شریک کرکٹرز کے ایونٹ سے قبل اور بعد میں 2، 2 ہفتہ قرنطینہ سے ورلڈ کپ اپنے شیڈول پر ہی منعقد ہوسکتا ہے، میں نے کہیں پڑھاکہ بہت سے ممالک کیلیے سفر ہی سب سے بڑا مسئلہ ہوگا، یہ ایک حقیقت ہے کہ کورونا وائرس سے آسٹریلیا زیادہ متاثر نہیں ہوا مگر بنگلا دیش، جنوبی افریقا اور بھارت جیسے ممالک میں اس وائرس کا خطرہ زیادہ رہا ہے، اس لیے دوسرے ممالک کے کھلاڑیوں کے وہاں جانے سے صحت کا خطرہ پیدا ہوسکتا ہے، اگر آپ ورلڈکپ شروع ہونے سے 2 ہفتے قبل قرنطینہ اور پھر ایونٹ کھیلنے کے بعد بھی ایسا کرتے ہیں تو پھر خطرے کو کم سے کم رکھنا ممکن ہوگا۔