ایس بی سی اے افسران نے لاک ڈائون کو کمائی کا ذریعہ بنالیا

110

کراچی(اسٹاف رپورٹر)سندھ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی کے افسران نے لاک ڈاؤن کو بھی کمائی کاذریعہ بنا رکھا ہے۔ایس بی سی اے افسران کی ملی بھگت سے لاک ڈاؤن میں جاری غیر قانونی تعمیرات اور افسران کی نشاندہی کے باوجود سندھ حکومت کماؤ پوت افسران کیخلاف کارروائی سے گریزاں ہے۔ جس کا فائدہ اٹھا کر بدعنوان افسران نے شہر بھر میں غیر قانونی تعمیرات کرنے والوں کو کروڑوں روپے رشوت کے عوض غیرقانونی تعمیرات کی کھلی چھوٹ دے رکھی ہے۔ اپنے غیر قانونی کاموں پر پردہ ڈالنے کے لیے ایس بی سی اے کی جانب سے شہر میں نمائشی انہدامی کارروائیوں کی تشہیر کی جارہی ہے تاکہ ممکنہ قانونی کارروائی سے بچا جاسکے جبکہ زمینی حقائق ایس بی سی اے کی رپورٹ کے برعکس ہیں۔لاک ڈاؤن کے دوران جہاں ایک جانب عام آدمی نہایت اذیت کاشکار ہے تو دوسری جانب ایس بی سی اے کے موقع پرست افسران نے لاک ڈاؤن کو کمائی کا ذریعہ بنالیا ہے۔ایس بی سی افسران کی ملی بھگت سے شہر کے مختلف علاقوں لیاقت آباد،نارتھ کراچی، نارتھ ناظم آباد،ناظم آباد،گلشن اقبال،جمشید ٹاؤن،پی ای سی ایچ ایس،گلستان جوہر،کراچی ایڈمن سوسائٹی سمیت دیگر علاقوں میں غیر قانونی تعمیرات میں تیزی آگئی ہے۔ ایس بی سی اے افسران کی ملی بھگت سے مختلف علاقوں میں ناصرف کھلے عام رہائشی پلاٹوں پر 3،4اور5 منزلہ عمارتیں تعمیر کر کے پورشن بنائے جارہے بلکہ نقشوں کے برخلاف بڑے پیمانے پر غیر قانونی تعمیرات کی جارہی ہیں۔ ذرائع کے مطابق اعلیٰ حکام کی لاک ڈاؤن میں مصروفیت کا فائدہ اٹھا کر ایس بی سی اے کے مختلف علاقوں میں تعینات ڈائریکٹرز اور ان کے عملے نے بھاری رشوت کے عوض غیر قانونی تعمیرات کی سرپرستی کا سلسلہ جاری رکھا ہوا ہے۔ جس کی ذرائع ابلاغ اور سماجی حلقوں کی نشاندہی کے باوجود ڈی جی ایس بی سی اے ملوث افسران کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کے بجائے حکام اور عوام کی آنکھوں میں دھول جھونکنے کے لیے تبادلے اور تقرر کرکے افسران کے غیر قانونی کاموں پر پردہ ڈالنے میں مصروف ہیں۔ ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ شہر میں نمائشی انہدامی کارروائیاں کی جارہی ہیں، انہدامی کارروائی کے چند روز بعد مسمار کی جانے والی عمارتوں پر دوبارہ تعمیرات کا آغاز کردیا جاتا ہے۔