کراچی(رپورٹ:منیر عقیل انصاری) بلدیہ عظمیٰ کراچی سٹی وارڈنز پر ماہانہ کروڑوں روپے خرچ کرنے باوجود لاک ڈاؤن اور رمضان المبارک کے دوران زیادہ تر اپنی ڈیوٹیوں سے غیرحاضر ہیں۔
بعض سٹی وارڈنز بلد یہ عظمی کراچی کے مختلف افسران کے ساتھ گارڈز کی ڈیوٹی ادا کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے گھروں کا سودا سلف لانے کی ذمہ داریاں بھی ادا کررہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق رمضان المبارک کے دوران 1083 سٹی وارڈنز کراچی کی مختلف سڑکوں، شاپنگ سینٹرز، مساجد اور ترویح کے مقامات پر تعینات کیا جاتا ہے تاہم لاک ڈاؤن اور رمضان المبارک کے دوران سٹی وارڈن کے زیادہ تر اہلکار اپنی ڈیوٹیوں سے غیر حاضر ہیں۔
کے ایم سی ذارئع کے مطابق سابق سٹی ناظم کے دور میں سٹی وارڈنز کوشہری حکومت کے انفرا اسٹرکچر کی دیکھ بھال کے لیے بھرتی کیا گیا جس میں سڑکوں،فلائی اوور،انڈر پاسز کی حفاظت سمیت غیر قانونی اشتہارات اور سائن بورڈز کی روک تھام،
سڑکوں,شاپنگ سینٹرز،رش کے دوران ٹریفک پولیس کی معاونت، افطار اور ترویح کے اوقات میں اہم مساجد کے قریب شہریوں کا تحفظ یقینی بنانے،شہر میں ٹریفک کنٹرول کرنے کی ذمہ داری اور کے ا یم سی کے پلاٹوں پر ہونے والے قبضوں کا خاتمہ جیسی ذمہ داریاں شامل تھیں۔
اہم اس کے بر عکس یہ سٹی وارڈنز ایم کیو ایم کے جلسے وجلسوں کے مو قعے پر ٹریفک کنٹرول اور ان کی سیکو رٹی کرتے نظر آتے ہیں،جبکہ ماہانہ کروڑوں روپے تنخواہوں کی مد میں سرکاری خزانے سے خرچ کرنے باوجود لاک ڈاؤن اور یکم تا24 رمضان المبارک کے دوران زیادہ تر اپنی ڈیوٹیوں سے غیرحاضر ہیں۔
ذارئع کا کہنا ہے کہ بعض سٹی وارڈنز بلد یہ عظمی کراچی کے مختلف افسران کے ساتھ گارڈز کی ڈیوٹی ادا کرنے کے ساتھ ساتھ ان کے گھروں کا سودا سلف لانے کی ذمہ داریاں بھی ادا کررہے ہیں۔
اس حوالے سے بلدیہ عظمی کراچی کے ڈائریکٹر سٹی وارڈن راجہ رستم سے مو قف جاننے کے لئے جسارت نے متعدد بار ان سے رابط کرنے کی کوشش کی تاہم ان سے رابط نہیں ہو سکا ہے۔