پشاور(آن لائن)خیبرپختونخوا کے وزیر صحت تیمور سیلم خان جھگڑا نے کہا ہے کہ دنیا یہ جان چکی ہے کہ لاک ڈاؤن سے کورونا وائرس کا مستقل حل ممکن نہیں ہے۔ اگر یہی وائرس کا حتمی حل ہوتا تو امیرممالک لاک ڈائون کے دورانیے کو بڑھاتے خیبر پختونخوا میں کورونا وائرس سے صحت یاب ہونے والے مریضوں کی شرح پورے ملک میں سب سے زیادہ ہے۔ صوبے میں بروقت اقدامات اور لاک ڈاؤن کرنے سے ہمیں کورونا کے خلاف انتظامات کرنے میں مدد ملی۔ کورونا تشخیص میں 50 گنا اضافہ کیا ہے۔ طبی عملے کے لیے حفاظتی سامان کی کمی دور کر دی ہے۔ صوبائی وزیر صحت نے ان خیالات کا اظہار پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تیمور جھگڑا کا کہنا تھا کہ ہم لاک ڈاؤن کے بعد اگلے مرحلے میں داخل ہو چکے ہیں۔ لاک ڈاؤن کی وجہ سے صوبائی حکومت کو کورونا کے خلاف اقدامات اٹھانے اور صحت سہولیات کو بہتر کرنے میں مدد ملی ہے۔ 200 آئسولیشنز سینٹرز قائم کیں جن میں 5598 بستروں کی گنجائش ہے۔ اسی طرح 359 قرنطینہ مراکز قائم کیے اور 550 سے زاید وینٹی لیٹرز کورونا مریضوں کے لیے مختص کیے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں کورونا وائرس سے صحت یاب ہونے والے مریضوں کی شرح سب سے زیادہ 31 فیصد ہے جو کہ خوش آئند ہے۔ ان ریکوریز کے پیچھے ڈاکٹرز کا اہم کردار اور لوگوں کا ڈسپلن ہے۔