وفاقی وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ 2013ءسے 2016ءتک تیل و گیس کے کل 85 کنوئیں دریافت کئے گئے‘ 50 ذخائر میں سے 23 ملین بیرل تیل اور 1409ارب مکعب فٹ گیس نکالی جارہی ہے‘ حکومت آئل فیلڈ میں کوئی سرمایہ کاری نہیں کرتی۔
جمعرات کو ایوان بالا کے اجلاس میں وقفہ سوالات کے دوران چوہدری تنویر خان‘ سید طاہر حسین مشہدی اور ڈاکٹر جہانزیب جمالدینی کے سوالات کے جواب میں وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل شاہد خاقان عباسی نے بتایا کہ حکومت تیل و گیس کی تلاش کے لئے ڈرلنگ کے لئے کمپنیوں کو لائسنس جاری کرتی ہے‘ 2013ءسے 2016ءتک تیل و گیس کے کل 84 کنوئیں دریافت کئے گئے جن میں سے تقریباً 50 ذخائر میں سے 23 ملین بیرل تیل اور 1409ارب مکعب فٹ گیس پائی گئی جبکہ دریافت شدہ 32 ذخائر کا جائزہ لیا جارہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان کا جائزہ لینے کے بعد یہ پتہ چلے گا کہ کتنی گیس اور تیل نکلے گا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت خود تیل و گیس کے شعبے میں سرمایہ کاری نہیں کرتی‘ تمام تر اخراجات متعلقہ کمپنی ہی برداشت کرتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں لوئی‘ اوچ‘ سوئی اور جنوبی زرغون سمیت پانچ مقامات سے گیس نکل رہی ہے جبکہ فیلڈ میں گیس یا تیل کی پیداوار کم ہو جاتی ہے تو اسے بند کردیا جاتا ہے کیونکہ اخراجات زیادہ ہو جاتے ہیں۔