لوگوں کی صحیح رہنمائی نہیں کرسکتے‘ مسائل پورے ملک میں ہیں‘ وزیراعلیٰ سندھ

121

کراچی (اسٹا ف رپورٹر) وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے کہا ہے کہ ہم لوگوں کی صحیح رہنمائی نہیں کرسکے‘ مسائل پورے ملک میں ہیں‘ ایس او پیز پر عمل نہیں ہورہا، اس وقت بڑا مسئلہ اپنی جان بچانا ہے،جیلوں میں کورونا پھیلنا تشویشناک ہے، وفاق نے ایک بھی وینٹی لیٹر نہیں دیا،عوام عید سادگی سے منائیں، گھروں سے نہ نکلیں، عید کا دن فرنٹ لائن ورکرز کے نام کرتا ہوں۔ جمعرات کو سندھ اسمبلی بلڈنگ کے آڈیٹوریم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے مراد علی شاہ نے کہا کہ میں عید کا دن فرنٹ لائن ورکرز ڈاکٹرز، نرسز، پیرامیڈیکل اسٹاف، پولیس اور رینجرز سمیت دیگر کام کرنے والوں کے نام کرتا ہوں۔ کورونا کیخلاف لڑتے ہوئے ہمارے صحت کے شعبے کے364 افراد متاثر جبکہ 7 ڈاکٹرز شہید ہوئے ،پولیس کے274 جوان متاثر 5 شہید ہوئے جبکہ رینجرز کے 20 جوان وائرس سے متاثر ہوئے ہیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ہم پرائیوٹ سیکٹر کے ڈاکٹر زکو بھی وہی پیکج دیں گے جو سرکاری ڈاکٹرز کیلئے اعلان کیا ہے۔میڈیا کو لوگوں تک معلومات پہنچانے پرخراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کورونا کی وبا اور غریبوں سے یکجہتیکے لیے عید سادگی سے منانے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ عید خوشی کا موقع ہے مگر اس موجود صورتحال کے پیش نظر میں عوام سے عید سادگی کے ساتھ منانے کی اپیل کرتا ہوں، انہوں نے کہا کہ میں لوگوں کو بچانے کے لیے سیاست کرتا ہوں۔مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں مسائل ہیں، مگر وہ پہلے سے ہیں، وزیراعظم کو این ایف سی سے متعلق ایک خط لکھاہے کہ سی سی آئی اجلاس آئین کے تحت ہر 90دن بعد ہونا چاہئے مگر جب سے عمران خان وزیراعظم بنے ہیں صرف ایک اجلاس ہوا ہے۔وزیراعلیٰ سندھ نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ لگتا نہیں ہے کہ وزیراعظم کوئی غیرقانونی کام کرینگے۔انہوں نے کہا کہ میرا ایک وزیر اسپتال میں داخل ہے جبکہ ایک ایم پی اے بھی کورونا میں مبتلا ہے، میں کہتا ہوں آپ سماجی فاصلہ رکھیں یہ آپ کے لیے بہتر ہے، انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے مدد کی ہے مگر ایک بھی وینٹی لیٹرز نہیں ملا ہے،200 ارب روپے ہم کو کم ملے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہتشویش ناک بات یہ ہے کہ جیلوں میں کورونا وائرس پھیل رہا ہے، ہم ایسے قیدیوں کو چھوڑنا چاہ رہے تھے مگر عدالت نے منع کیا، یہ بہت تشویشناک بات ہے۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ میں نے لوگوں کو بچانے کے لیے بازاروں کا وقت مقرر کر رکھا ہے، ہم لوگوں کی صحیح رہنمائی نہیں کرپائے، احتیاط اس لیے نہیں ہوئی کیوں کہ لوگوں نے عمل نہیں کیا، مسائل پورے پاکستان میں ہیں، کراچی میں بھی ہیں یہ مسائل پہلے سے ہیں، اس وقت بڑا مسئلا یہ ہے اپنی جان بچائی جائے، میری ترجیح ہے کہ لوگوں کی زندگیاں بچانی ہیں، حقیقت کو جائیں، اس وقت کورونا پر توجہ کریں۔ ایک سوال کہ تمام مارکیٹیں اور کاروبار وغیرہ کھلنے کے بعد صورتحال کیا ہوگی تو اسکے جواب میں وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ اس حوالے سے ماہرین کے مطابق 14 دن بعد صورتحال واضح ہوگی۔ وزیراعلیٰ نے کہا کہ آج ہم نے 6003 ٹیسٹ کیے ہیں، گزشتہ 24 گھنٹوں میں 960 نئے کیسز سامنے آئے ہیں، کل 1017 کیسز آئے تھے، کیسز میں اضافہ ہو رہا ہے۔ مزید 20 مریض انتقال کرگئے، سندھ میںمرنے والوں کی مجموعی تعداد 336 ہوگئی ہے، 143 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے، 33 مریض اب بھی وینٹی لیٹرز پر ہیں،اس وقت 13263 مریض زیرعلاج ہیں، آج 680 مریض صحتیاب ہوکر گھروں کو چلے گئے، صحتیاب ہونے والوں کی تعداد 6325 ہوگئی ہے۔