کوئٹہ (نمائندہ جسارت) بلوچستان کے ضلع خضدار میں دو گروہوں کے درمیان تصادم سے چار افراد جاں بحق، ایک شخص زخمی ہوگیا۔ لیویز کے مطابق واقعہ آرچنو کے علاقے میں پیش آیا جہاں ایک ہی قبیلے کے دو گروہ آپس میں لڑ پڑے اور بات فائرنگ تک جاپہنچی جس کے نتیجے چار افراد موقع پر جاں بحق، ایک شخص زخمی ہوگیا۔ اطلاع ملتے ہی لیویز کی بھاری نفری موقع پر پہنچ گئی اور فائر بندی کروا کر لاشوں اور زخمی کو اسپتال منتقل کیا گیا۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعہ پرانی دشمنی کی بنا پر پیش آیا، اس حوالے سے مزید تحقیقات جاری ہیں۔ پولیس نے ہزارہ ٹاؤن تشدد کیس میں 5 ملزمان کو گرفتار کرلیا، اے آئی جی پولیس بلوچستان عبدالرزاق چیمہ کا کہنا ہے کہ تشدد میں ملوث تمام ملزمان کو جلد گرفتار کرلیا جائے گا۔ کوئٹہ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے عبدالزاق چیمہ کا کہنا تھا کہ 29 مئی کو ہزارہ ٹاؤن میں مشتعل افراد کے تشدد سے ایک نوجوان بلال جاں بحق اور ان کے تین دیگر ساتھی شدید زخمی ہوئے تھے، مقتول بلال کے والد کی درخواست پر مقدمہ درج کرلیا گیا جبکہ بلوچستان حکومت نے واقعہ کی تحقیقات کے لیے جے آئی ٹی بھی تشکیل دی ہے، جنہوں نے کام شروع کردیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کیس میں نامزد دو ملزمان ذوالفقار فوجی اور جواد کو گزشتہ روز گرفتار کرلیا گیا، جن کو آج جوڈیشل مجسٹریٹ کی عدالت میں پیش کر کے چار دن کا ریمانڈ حاصل کیا گیا جبکہ تین مزید ملزمان خیراللہ، اقبال علی اور رحمت اللہ کو جائے وقوع پر لگی سی سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج کی مدد سے آج گرفتار کیا گیا، جن سے تفتیش جاری ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ کیس میں بارہ ملزمان کی اب تک نشاندہی ہوئی ہے جبکہ ہم جائے وقوع اور آس پاس لگے تمام کیمروں کی فوٹیج کا جائزہ لے رہے ہیں، جتنے بھی ملزمان کی نشاندہی ہوگی سب کو گرفتار کرلیں گے۔ وزیر اعلیٰ بلوچستان کی ہدایت پر دو زخمیوں نیاز محمد اور کریم کو علاج کے لیے کراچی منتقل کردیا گیا ہے۔ عبدالرزاق چیمہ نے بتایا کہ جے آئی ٹی کی روزانہ کی بنیاد پر میٹنگ ہوتی ہے، ہم جاں بحق نوجوان کے لواحقین سے بھی مسلسل رابطے میں ہیں، جلد تفتیش مکمل کرکے پندرہ دن کے اندر رپورٹ پیش کردیں گے۔ کوئٹہ سول اسپتال میں نامعلوم افراد کے تشدد سے ٹریفک پولیس اہلکار زخمی ہوگیا۔ پولیس کے مطابق واقعہ نئی او پی ڈی کے قریب پیش آیا، جہاں دوران ڈیوٹی نامعلوم حملہ آوروں نے ٹریفک پولیس اہلکار محمد ہادی ولد محمد رسول پر حملہ کردیا اور شدید تشدد کا نشانہ بنایا۔ تشدد سے محمد ہادی کو سر سمیت جسم کے دیگر حصوں پر چوٹیں آئیں، واقعہ کے بعد حملہ آور فرار ہوگئے۔ محمد ہادی کو شعبہ حادثات منتقل کیا گیا، جہاں اسے طبی امداد دی گئی۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ واقعے کی تحقیقات اور ملزمان کی تلاش جاری ہیں۔