اوورسیز پاکستانی مشکلات کا شکار،حکومت مسئلہ حل کرے،سینیٹر مشتاق خان

141

پشاور (وقائع نگار خصوصی)امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا ہے کہ اوورسیز پاکستانی اس وقت شدید مشکلات کا شکار ہیں۔حکومت اوورسیز پاکستانیوں کی مشکلات حل کرے، اگر اوورسیز پاکستانیوں کی مشکلات حل نہ ہوئیں تو وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے آبائی ضلع سوات میں دھرنا دیںگے۔ حکومت کورونا وبا میں خود قرنطینہ میں چلی گئی ہے۔حکومت لاک ڈاؤن کے سلسلے میں تذباب کا شکار ہے۔کیا کورونا صرف ہفتے اور اتوار کو ہوتا ہے باقی دنوں میں چھٹی پر ہوتاہے ۔صرف لاہورشہر میں 6 لاکھ سے زائد مریض کا اندازہ لگایا گیا ہے۔کورونا کے مسئلے پر حکومت پارلیمنٹ اورتمام سیاسی جماعتوں کو بروکار لائے اور کورونا کے حوالے سے نیشنل ایکشن پلان ترتیب دے۔پی ٹی آئی حکومت اپنے منشوراور پالیسیوں میں مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ حکومت تیرہ ہزار ارب روپے سے زائد کے قرضے لے چکی ہے ۔موجودہ حکومت نے قرضوں کا ہمالیہ کھڑا کر دیا ہے۔پاکستان کی ستر سالہ تاریخ میں کسی حکومت نے اتنے قرضے نہیں لیے۔وزیراعظم کہتے تھے کہ آئی ایم ایف کے پاس نہیں جائیں گے اب ہر کسی سے خیرات اور قرضے مانگ رہے ہیں۔اوورسیز پاکستانیوں کو حکومت نے بے یار و مددگار چھوڑ دیا ہے۔حکومت مسافروں سے خالی جہاز کے پیسے بھی لے رہی ہے جو کہ ظلم ہے۔چیف جسٹس اس مسئلے پر سوموٹو ایکشن لیں۔طبی عملے کو کورونا میں خدمات سر انجام دینے پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔طبی عملہ ہمارے ہیروز ہیں۔کورونا وائرس سے جو ڈاکٹرز اور طبی عملہ شہید ہوا ہیں ان قومی ہیروز قرار دیا جائے۔الخدامت فاؤنڈیشن نے کورونا وباء میں بہت اعلیٰ خدمات دی ہیں۔8 ملین لوگوں کو الخدمت فاؤنڈیشن نے راشن پہچایا ہے۔الخدمت فاؤنڈیشن کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پشاور پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل مولانا حنیف اللہ، میڈیا کوآرڈینیٹر سید جماعت علی شاہ اور جے آئی یوتھ کے صوبائی صدر صدیق الرحمن پراچہ بھی موجود تھے۔ سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ وزیر اعلیٰ نے کورونا وبا کے سلسلے میں این جی اوز کا کوئی اجلاس نہیں بلایا ۔این جی اوز کی خدمات کے حوالے سے حکومت کو اجلاس بلانا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ جب لاک ڈاؤن ختم کیا تو تعلیمی اداروں کو بند کرنے کا کیا جواز ہے۔پرائیویٹ تعلیمی ادارے مالیاتی خسارے کا شکار ہیں۔حکومت تمام تعلیمی اداروں کو ایس او پیز کے ساتھ کھول دے۔پرائیویٹ تعلیمی اداروں کو ریلیف دیا جائے۔انہوں نے کہا کہ تعلیمی اداروں کے ساتھ ساتھ دینی مدارس کوبھی ایس او پیز کے تحت کھولا جائے اور ان کے لیے بھی مالیاتی پیکج کے اعلان کے ساتھ ساتھ بجلی اور گیس کے بلوں میں خصوصی ریلیف دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ باچا خان انٹرنیشنل ائیر پورٹ کو جلد سے جلد تمام ائیر لائنز کے لیے کھولاجائے۔حکومت اوورسیز پاکستانیوں سے قرنطینہ کی فیس نہ لے۔انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کے لیے الخدمت فاؤنڈیشن مفت قرنطینہ سنٹر فراہم کر ے گی۔خلیجی ممالک میں پاکستانیوں کی لاشوں کی بے حرمتی کی جارہی ہے۔حکومت اوورسیز پاکستانیوں کی مشکلات حل کرنے کے لیے اقدامات کرے۔