آٹے کی قیمتوں میں 25فیصد اضافہ صوبائی حکومت کی ناقص پالیسی کا نتیجہ ہے

110

پشاور(وقائع نگار خصوصی) جماعت اسلامی پشاور کے امیر عتیق الرحمن نے پی کے 79غربی کے ارکان کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پشاور میں 24گھنٹوں میں آٹے کی قیمتوں میں 25فیصد اضافہ ہوچکا ہے ۔ آٹے کی قیمتوں میں اضافے کی ذمہ دار صوبائی حکومت کی ناقص پالیسیاں ہیں ۔ صوبائی حکومت کو عوام تک آٹا پہنچانے کے لیے جس مقدار میں گندم خریدنی چاہیے تھے اُس سے بہت کم گند م خریدی گئی جس کی وجہ سے خیبرپختونخوا میں آٹے کے لیے پنجاب سے درآمد کردہ گندم پر انحصار کرے گا۔ لیکن ایک ہی پارٹی کی دونوں صوبوں میں حکومت ہونے کے باوجود پنجاب حکومت نے گندم اور آٹے کی خیبرپختونخوا ترسیل پر پابندی لگادی ہے۔ جس کی وجہ سے خیبرپختونخوا میں آٹے کی کھپت کے مقابلے میں گندم کی رسد کم ہوگئی اور نتجتاً آٹے کی مانگ بڑھنے پر ایک دن یعنی 24گھنٹوں میں 25فیصد تک قیمتوں میں اضافہ ہوچکا ہے ۔ صورتحال پر اگر بروقت قابو نہ پایا گیا تو خیبرپختونخوا میں آئندہ دنوں میں آٹے کے شدید بحران کا خدشہ ہے ۔ صوبائی حکومت کی غفلت ولاپرواہی سے عوام شدید مشکلات میں گرچکے ہیں ۔ گزشتہ تین ماہ سے جاری کورونا وبا سے عام آدمی کی آمدن نہ ہونے کے برابر ہے ۔ اور گھر میں چولہا جلانا مشکل ہورہا ہے ۔ اب حکومت کی ناقص پالیسیوں اور بدانتظامی سے عوام مہنگے آٹے کی ضد میں آچکے ہیں جوکہ قابل افسوس ہے۔