(جماعت اسلامی کے پی کے)آٹا اور پیٹرول کی قلت کیخلاف 11جون کو دھرنا دے گی

111

پشاور (وقائع نگار خصوصی) امیر جماعت اسلامی خیبر پختونخوا سینیٹر مشتاق احمد خان نے اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل اور مشکلات کے حل، آٹا اور پیٹرولیم مصنوعات کی مصنوعی قلت اور قیمتوں میں اضافے کیخلاف 11 جون کو وزیر اعلیٰ کے آبائی ضلع سوات میں دھرنے کا اعلان کردیا۔ پی ٹی آئی کی صوبائی حکومت نے خیبر پختونخوا کا آٹا اور پیٹرول چوری کیا ہے۔ نیا پاکستان بنانے والوں نے آٹے، پیٹرول کی قلت، مہنگائی اور مافیا کا پاکستان دے دیا ہے۔ المرکز الاسلامی میں ممبر قومی اسمبلی مولانا عبدالاکبر چترالی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سینیٹر مشتاق احمد خان نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کی نااہل اور کرپٹ صوبائی و وفاقی حکومتوں کی وجہ سے کورونا کا بحران شدید تر ہوتا جارہا ہے جبکہ اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل سے سنگین انسانی المیہ جنم لے سکتا ہے۔ حکومت کی نااہلیوں اور لاپرواہیوں کیخلاف احتجاجی دھرنوں کا سلسلہ شروع کررہے ہیں۔ انہوں نے اعلان کیا کہ اس سلسلے کا پہلا دھرنا 11 جون کو وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے آبائی ضلع اور ڈویژنل ہیڈ کوآرٹر مینگورہ سوات میں دیا جائے گا۔ یہ اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل، آٹا، گندم اور پیٹرول بحران اور شدید مہنگائی کیخلاف پہلا احتجاجی دھرنا ہوگا۔ دھرنوں کو دیگر اضلاع تک بتدریج بڑھاتے ہوئے آخر میں اسلام آباد میں پارلیمنٹ ہاؤس اور وزارت خارجہ کے دفاتر کے سامنے دھرنے دیے جائیں گے۔ ہمارے تمام دھرنے ایس او پیز کے تحت ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کے جھوٹے اور بلند دعووں کے برعکس صورتحال یہ ہے کہ پشاور کے بڑے اسپتالوں میں اکثریت ڈاکٹرز حفاظتی کٹس اور سامان نہ ہونے کی وجہ سے کورونا کا شکار ہورہے ہیں جبکہ حکومتی فنڈز کرپشن کی نظر ہورہے ہیں۔ ان حالات میں ڈاکٹرز اور میڈیکل اسٹاف کی زندگیوں کو شدید خطرات کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت واپس آنے کے خواہش مند پاکستانیوں کو وطن واپس لانے کے فی الفور اقدامات اٹھائے اور انٹرنیشنل ایئرلائنز کو آپریشن کی اجازت دیتے ہوئے پشاور ایئرپورٹ کو 24 گھنٹے کھلا رکھنے کا اعلان کرے۔ جبکہ ٹکٹس کی خریدو فروخت کا معاملہ ایمبسی سے لے کر واپس ایئر لائنز کے حوالے کردے کیونکہ ایمبسی کا عملہ اس وقت شدید کرپشن کا مرتکب ہورہا ہے جس سے ٹکٹوں کی قیمتیں کئی گنا بڑھ گئی ہیں۔ حکومت فوراً اس کو کنٹرول کرتے ہوئے اس پر سبسڈی دے۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت مافیاؤں کا ٹولہ ہے۔ پہلے چینی اور آٹے کا مصنوعی بحران پیدا کرکے اربوں روپے لوٹے گئے، اب پیٹرول کی قلت پیدا کرکے عوام کو لوٹا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پوری دنیا میں تیل کی قیمتیں کم ہوگئی ہیں مگر مافیاؤں کی سرپرست موجوددہ حکومت نے عوام کو اس کے ثمرات سے دور رکھا ہے۔ آٹے کی بوری میں 1200 روپے کا اضافہ ہوگیا ہے۔ انہوں نے فاٹا کے پراجیکٹ ملازمین اور اسٹیل مل کے ملازمین کی برطرفی کے حکومتی فیصلے کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایک کروڑ نوکریوں کا وعدہ کرنے والوں نے دو سال میں لاکھوں برسر روزگار لوگوں سے بھی روزگار چھین لیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ان حالات میں عوام کے ساتھ ہے اور ہر محاذ پر ان کے لیے آواز اٹھائیں گے۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ ڈپٹی سیکرٹری اطلاعات صہیب الدین کاکا خیل اور میڈیا کوآرڈی نیٹر سید جماعت علی شاہ بھی موجود تھے۔