چین سے متعلق چند دلچسپ حقائق

455

چین ہمارا دوست ملک ہونے کے ساتھ ساتھ قدیم تۃزیب و ثقافت کا گہوارہ بھی رہ چکا ہے۔ ماہرینِ آثار قدیمہ چین کی سرزمین سے کئی حیرت و انگیز دریافت کرچکے ہیں۔ اس کے علاوہ چین معیشت و ٹیکنالوجی کی دنیا میں بھی سرفہرست ممالک میں اپنا نام پیدا کرچکا ہے۔ چینی قوم نے اپنی محنت و ذہانت کا لوہا بھی عالمی سطح پر منوا لیا ہے۔  آئیے اس ملک کے باسیوں سے متعلق چند دلچسپ حقائق سے آپ کو آگاہ کرتے ہیں۔

 

1) ماؤزے تنگ( 1893-  1976)  میں چین کے سیاسی و عسکری رہنما گزرے ہیں  جنہیں جدید چین کا بانی بھی شمار کیا جاتا ہے۔ ماضی میں چین کے لوگ  افیون اور ہیروئین   کےنشے میں مبتلا تھے لیکن ماؤزے تنگ نے  غیر معمولی قیادت ا سے کام لیتے ہوئے اپنی قوم سے یہ لت چھڑوا کر اُسے دنیا کی ترقی یافتہ قوم میں تبدیل کردیا۔

 

2) ماؤزے تنگ کے حوالے سے ایک بات یہ بھی قابل توجہ ہے کہ  انہوں نے پوری زندگی  انگریزی نہیں بولی جبکہ وہ انگریزی زبان میں ماہر تھے۔ اُن کا ماننا تھا کہ اپنی زبان سے ہمہ وقت جڑے رہنا قوم کی ترقی کی ضمانت ہے۔

 

3) چین کی کمیونسٹ پارٹی  کی جانب سے بیجنگ میں ایک انسٹی ٹیوٹ قائم کیا گیا ہے جس میں  سیاسی پارٹیوں  کے اراکین کوحکومت سے متعلقہ شعبوں  کی تربیت دی جاتی ہے تاکہ چین کی آئندہ قیادت تیار ہوسکے۔ یہی وجہ ہے چین کا آنیوالا صدر پانچ سال پہلے ہی صدارت کے رموز و اوقاف سے واقف ہوجاتا ہے۔

 

4) چین میں افسران و مزدور سب ایک ہی جیسا کھانا کھاتے ہیں اور کسی دوسرے ملک جاتے ہیں تو اپنے فن کا تعارف کرانے کیلئے   اپنےساتھ چینی مصنوعات بھی  لے جاتے ہیں۔

 

5) چینی لوگوں کا ایک قول ہے کہ اگر آپ 1 سال کی منصوبہ بندی کرنا چاہتے ہیں  تو مکئی  کی فصل لگائیں،  اگر 10 سال کی منصوبہ بندی کرنا چاہتے ہو تو درخت لگائیں اور اگر صدیوں کی منصوبہ بندی کرنا چاہتے ہو تو لوگوں کو  تربیت و تعلیم سے آراستہ کریں۔

 

6) امریکا کے 37ویں صدررچرڈ نکسن ایک مرتبہ چینی صدر چواین لائی سے ملے اور انہیں ایک تصویر پیش کی جس میں چینی صدر دی اپنے  گھر کے لان میں بیٹھ کر اخبار پڑھ رہے تھے  اور یہ تصویر اامریکا نے اپنی 100 بلین دالر کی سیٹلائٹ سے کھینچی تھی۔ چواین لائی  اپنی میز پر گئے اور انہوں نے بھی  ایک تصویر  صدر نکسن کو پیش کی جس میں وہ وائٹ ہاؤس میں بیٹھ کر سی آئی اے کی  ایک خفیہ فائل دیکھ  رہے تھے۔ رچرڈ نکسن کا رنگ فق ہوگیا انہوں نے تصویر کھینچے جانے کی وضاحت مانگی جس پر چینی صدر نے کہا کہ جو کام آپ نے 100بلہن دالر کی سیٹلائٹ سے کیا وہ  کام ہم نے  وائٹ ہاؤس کے ایک ملازم کو ہنڈرڈ ڈالر دے کر کردیا۔

 

7) چین میں چور کو سر پر گولی ماری جاتی ہے اور گولی کا معاوضہ اس کے ورثاء سے وصول کیا جاتا ہےجس کے بعد لواحقین لاش کو تحویل میں لے سکتے ہیں۔

 

8) چین کے 90  فیصد سے زائد نوجوان اپنے ملک میں  ہی تعلیم حاصل کرنا چاہتے ہیں کیونکہ   اُن کا گمان ہے کہ چین کے تعلیمی اخراجات دنیا میں سب سے کم ہیں۔

 

9)  ایوب خان کے دورمیں واہ کے آرڈیننس کمپلیکس کی تعمیر کی گئی۔ اس موقع پر  چین کے ایک وفد نے دورہ کیا ۔ معائنے کے دوران عمار ت کی چھت  کو کہیں ٹپکتا ہوا پایا جس پر ایوب خان نے کہا کہ عمارت ابھی نئی نئی بنی ہے اس لئے ٹپک رہی ہے۔   چین کے ایک رکن نے ہنستے ہوئے کہا کہ شروعات میں ہماری عمارتیں بھی ٹپکتی تھیں  لیکن ہم نے ایک ٹھیکیدار کو گولی ماردی ‘جس کے  بعد کسی بھی عمارت  کی چھت اب نہیں ٹپکتی۔

 

10) چین کی تاریخ میں سب سے بڑا لانگ مارچ 1934 کو پیش آیا جس میں کمیونسٹ اور نیشنلسٹ کا آپس میں تصادم ہوا۔ اس میں کمیونسٹ کی قیادت  ماؤزے تنگ  کے ہاتھ میں تھی۔ ماؤزے تنگ نے  لوگوں کو ہدایت کی تھی کہ وہ لانگ مارچ کے دوران چنے اور گرم پانی ساتھ رکھیں۔ چنے کھانے سے بھوک مٹے گی اور  گرم پانی آپ کو پیٹ کی بیماریوں  نہیں ہوگی۔ آج بھی چینی قوم ٹھنڈا پای کے بجائے گرم پانی استعمال کرتی ہے جس کی وجہ سے یہ قوم صحت مند ہے۔