حکومت کورونا کے مریضوں کا علاج پرائیویٹ اسپتالوں سے کرائے

165

فیصل آباد(وقائع نگار خصوصی)جماعت اسلامی یوتھ کے ضلعی صدر چودھری عمر فاروق گجر نے کہا ہے کہ جہاں ڈاکٹروں کو صحت کا تحفظ حاصل نہ ہو،وہاں مریضوں کا پرسان حال کیاہوگا۔ڈاکٹرز قوم کے محسن ہیں،شہدا اور ان کے خاندانوںکو سرکاری سطح پر پذیرائی ملنی چاہیے۔ وزیر اعظم کوکورونا فنڈ سے کم ازکم 5 بلین ڈاکٹروں اور طبی عملے کے لیے مختص اور ڈاکٹروں کے لیے اضافی تنخواہ اور اسپیشل الائونس کا اعلان کرنا چاہیے۔سرکاری اسپتالوں میں جگہ نہیں تو حکومت کورونا کے مریضوں کا علاج پرائیویٹ اسپتالوں سے کرائے۔عوام کوعلاج کی سہولیات مہیا کرناحکومت کی ذمے داری ہے۔لوگ اپنے بیماروں کولے کر کہاں جائیں؟ حکومت کورونا ٹیسٹ مفت کرے اور پرائیویٹ لیبارٹریوں کو ٹیسٹ فیس اور اسپتالوں کو علاج کے اخراجات مہیا کرے۔ حکومت سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے بجٹ میں صحت کے لیے زیادہ سے زیادہ فنڈز مختص کرے۔حکومت کے غیر سنجیدہ رویے نے کورونا کو پھیلنے کا موقع دیا۔حکومت خود احتیاط نہیں کرتی اس لیے عوام بھی بے احتیاطی کررہے ہیں جس سے بیماری کو پھیلنے کا موقع مل رہا ہے۔ کورونا وبا میں استعمال ہونے والی ممکنہ ادویات بھی مارکیٹ سے غائب ہوگئی ہیں اور ایک انجکشن بلیک میں3 لاکھ روپے تک مل رہا ہے۔ حکومتی انتظامات نامکمل اور ناکافی ہیں۔اصل مسئلہ یہ ہے کہ حکومت پر عوام کا اعتماد بالکل ختم ہوکر رہ گیا ہے۔ ڈاکٹرز ہمارے ہیرو ہیں ہم ان کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں جنہوں نے حکومت کے منفی رویے کے باوجود اپنی قوم کی خدمت کی اور لوگوں کی جانیں بچانے کے لیے اپنی زندگیوں کو خطرے میں ڈال کرکام کرتے رہے۔کورونا ڈیوٹی کرنے والے عملے کو ڈبل تنخواہ دی جائے۔