کو ئٹہ(نمائندہ جسارت)ڈائریکٹر جنرل ہیلتھ سروسز بلوچستان ڈاکٹرسلیم ابڑو نے کہا ہے کہ عوام کا ایس او پیز پرعملدرآمد نہ کرنے کی وجہ سے صوبے کی نوے فیصد آبادی کورونا وائرس سے متاثر ہوچکی ہے ، جبکہ اگست تک سو فیصد لوگ وائرس کا شکار ہوجائیں گے۔یہ بات انہوں نے کوئٹہ پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہی۔ ڈاکٹر سلیم ابڑو کا کہنا تھا کہ بلوچستان کے عوام ایس او پیز پرعملدرآمد نہیں کررہے ہیں جس کی وجہ سے صوبے میں کورونا وائرس تیزی سے پھیل رہا ہے ، بلوچستان میں روزانہ چودہ سو سے پندرہ سو ٹیسٹ ہورہے ہیں ، بڑے پیمانے پر ٹیسٹنگ نہ ہونے کی وجہ سے زیادہ کیسز سامنے نہیں آرہے ہیں ،بلوچستان کی نوے فیصد آبادی کورونا وائرس سے متاثر ہوچکی ہے ۔انہوں نے خدشہ ظاہر کیا اگر اسی رفتار سے کیسز بڑھتے گئے تو اگست تک سو فیصد لوگ وائرس کا شکار ہوجائیں گے، بلوچستان میں وائرس کے پھیلائو کی شرح پندرہ فیصد سے بڑھ کر 35 سے چالیس فیصد ہوگئی ہے۔انہوں نے کہا کہ محکمہ صحت نے حکومت کو مکمل لاک ڈائون یا کرفیو لگانے کی تجویز دی تھی لیکن اس پرعمل نہیں کیا گیا ، عوام کی بے احتیاطی کی وجہ سے کورونا وائرس کا پھیلائو بڑھ گیا ہے ہم نے قبائلی عمائدین ، سیاست دانوں اورعلما کرام سے اپیل کی تھی وہ وائرس کا پھیلائو روکنے میں ہماری مدد کریں لیکن گلی محلوں میں ہرجگہ میلہ اور ہجوم لگا ہوا ہے جس کی وجہ سے وائرس بے قابو ہوگیا ہے۔ڈی جی ہیلتھ بلوچستان نے کہا کہ اسپتالوں میں ڈاکٹرز اور پیرامیڈیکل اسٹاف 48،48 گھنٹے کام کررہے ہیں اس کے باوجود سوشل میڈیا پر انہیں گالیاں دی جارہی ہیں جو بہت افسوس کی بات ہے۔ اب تک 264 ڈاکٹرز،61 پیرامیڈیکل اسٹاف اور 5 نرسز وائرس سے متاثر ہوئے ہیں ، پانچ ڈاکٹرز فرائض کی ادائیگی کے دوران زندگی کی بازی ہارچکے ہیں۔