مودی‘ گڑھے میں گرچکا ہے

232

امریکا رنگوں کے امتیاز کا شکار ہوگیا ہے‘ وہاں اب کا لے کی گورے سے جنگ ہے‘ اور کھلی جنگ ہے‘ کشمیر میں کشمیریوں کی مودی سے جنگ ہے‘ اس جنگ میں کشمیری شہید ہورہے ہیں اور مودی ذلیل ہورہا ہے‘ امریکا اپنے حالات کے باعث اب مودی کو گود لینے کو تیار نہیں ہے‘ مودی نے کہا تھا گھر میں گھس کر ماریںگے‘ یہ اس کا بیانیہ تھا‘ اسی بیانیے نے ابھی نندن کو آزادکشمیر میں نہتے لوگوں کے ہاتھوں پٹتے ہوئے پوری دنیا نے دیکھا‘ امریکا جس طرح کالا اب گورے کے خلاف اٹھ کھڑا ہوا ہے۔ اسی طرح ہر کشمیری مودی کے خلاف کھڑاہے اور مودی کا بیانیہ پٹ رہا ہے۔ اب وہ چاہتا ہے کہ اس خطے میں امریکا اس کی مدد کو آئے‘ لیکن امریکا میں تو خود ٹرمپ کا بیانیہ پٹ رہا ہے وہ اس کی مدد کے لیے کیسے آئے گا۔ جوآگ مودی نے لگائی ہے یہ اسے اب خود ہی بجھانا ہوگی‘ پاکستان اور کشمیر کے خلاف تو اس کی بندوق کا رخ ہروقت رہا‘ اس نے نالی جب چین کی جانب کی اس نے اندر گھس کر مارنے کے بیانیے کا بھرکس نکال دیا‘ اب کوئی مودی ڈاکٹرائن سے پوچھے کہ کہاں گیا گھر میں گھس کر مارنے کا بیانیہ۔۔؟ اور کہاں ہے اس کی انتہا پسندوں کی ٹیم؟ لداخ کے محاذ پر اسے اتنے زخم لگے ہیں کہ اس وقت بھارت کا چہرہ پہچانا نہیں جارہا۔ اب بھارت کیا چاہتا ہے‘ ایک طرف کورونا کی وباء اور دوسری جانب وہ پاکستان کے خلاف محاذ کھولنا چاہتا ہے۔ بھارت کے لیے یہی پیغام ہے کہ ’’گھر میں رہو محفوظ رہو‘‘ اگر محاذ پر آئے تو پھر رعایت نہیں ہوگی۔ اس کے ہر ابھی نندن کا بھیجا نکال دیں گے۔
اس وقت مودی سرکار کشمیر میں ظلم کر رہی ہے‘ نیپال اور چین سے سرحدی تنازعات میں الجھی ہوئی ہے پاکستان کے خلاف اشتعال انگیز کارروائیاں کر رہی ہے، جاسوس ڈرون طیاروں کا استعمال بھی کررہی ہے آخر یہ چاہتی کیا ہے کبوتروں کو جاسوس قرار دے کر پاکستان کیخلاف زہر اگلنے اور میڈیا وار چھیڑنے کا مقصد کیا ہے؟ بھارتی فالس فلیگ آپریشن کے لیے بنائے گئے منصوبے کے حقائق کو جانچنا ہوگا۔ در اصل لداخ میں ملنے والی ہزیمت کا رُخ موڑنا چاہتی ہے اسی لیے پاکستان کے خلاف مکروہ منصوبے تیار کیے جا رہے ہیں فالس فلیگ آپریشن تو مودی ڈاکٹرائن کی اختراع ہے۔ مودی ڈاکٹرائن مقبوضہ کشمیر میں فالس فلیگ آپریشن کا ڈراما رچا کر پاکستان کو بدنام کرنے کی منصوبہ بندی میں مصروف ہے۔ ابھی حال ہی میں‘ مقبوضہ وادی کے ایک ویران مقام پر دھماکا خیز مواد اور کثیر رقم سے لدی گاڑی کو پکڑا گیا، گاڑی کا ڈرائیور پیدل فرار ہونے میں کامیاب ہو گیا، جس کا پیچھا کیا گیا نہ ہی اسے گرفتار کیا گیا یہ سب کچھ ایک نیا منصوبہ ہے‘ بھارتی حکام نے گاڑی کوایک دن تحویل رکھ کر اگلے دن دھماکا خیز مواد سے اڑا دیا‘ گاڑی دھماکا خیز مواد کے ساتھ حکام کی تحویل میں رہی اور اسے میڈیا کو بھی نہیں دکھایا گیا ۔پلوامہ حملے میں استعمال ہونے والا دھماکا خیز مواد بھی بھارت سے ہی حاصل کیا گیا تھا۔ یہ سب کچھ مودی سرکار کے پاگل پن کے بخار کی چھوٹی سی علامت ہے۔ وزیر اعظم عمران خان، آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ اوروزیر خارجہ شاہ محمود قریشی عالمی برادری کو بھارتی عزائم کے بارے میں خبردار کر چکے ہیں مگر بھارت کی جانب سے ایل او سی کی خلاف ورزیاں جاری ہیں‘ بار بارجاسوس ڈرون بھی بھیجے جارہے ہیں۔ پاک فوج نے ایل او سی پر گزشتہ چند دنوں میں 3 بھارتی کواڈ کاپٹر مار گرائے ہیں، ایک بھارتی کواڈ کاپٹر تونکرون سیکٹر میں 700 میٹر تک پاکستانی حدود میں داخل ہوگیا تھا۔پاکستان نے بھارت کو خبردار کیا ہے کہ اس نے کوئی حماقت کی تو منہ توڑ جواب ملے گا سرجیکل سڑائیک ڈراما ناکام ہوچکا ہے۔ بھارت کی سویلین آبادی انتہا پسند پالیسیوں کے خلاف ہے، اب فوجی قیادت بھی بول پڑی ہے۔ بھارتی فوجی قیادت اور اجیت دوول میں اختلافات کھل کر سامنے آگئے ہیں۔ چین کیساتھ لداخ کے معاملے پر کشیدگی پر بھارتی فوجی قیادت کا کہنا ہے کہ اجیت دوول ہم سب کو مروادے گا۔ بھارتی فوج کوشش کے باوجود چینی فوج کو اپنی حدود سے پیچھے ہٹانے میں ناکام رہی ہے، مودی کی کشمیر پالیسی بری طرح ناکام ہو چکی ہے اور چین نے بھارتی فوج کو بے نقاب کر دیا ہے،بھارتی فوجی قیادت اور دوول گروپ میں اختلافات نے مودی ڈاکٹرائن کوبے نقاب کردیا ہے۔ مودی ڈاکٹرائن پاکستان مخالفت کے بخار میں اس قدر شدت سے مبتلا ہو چکی ہے کہ اسے کورونا کی وباء سے نمٹنے کی فکر ہے نہ ہی لاک ڈائون سے بھوک اور بیروزگاری کا شکار ہونے والے کروڑوں عوام کی پروا ہے ۔