فیصل آباد (وقائع نگار خصوصی) جماعت اسلامی یوتھ کے ضلعی صدر چودھری عمر فاروق گجر اور جنرل سیکرٹری راشد محمود نے بجٹ پر اپنے رد عمل میں کہا ہے کہ بجٹ سے تو مہنگائی اور بے روزگاری کا سونامی آئے گا اور اقتصادی پہیہ اور زیادہ جام ہوجائے گا۔ بجٹ کے اہداف حاصل کرنا ممکن نہ ہوگا اور ملک قرضوں کی دلدل میں دھنس جائے گا۔ آئی ایم ایف کے احکامات کا پلندا بجٹ کی صورت میں 22 کروڑ عوام پر مسلط کردیا گیا ہے۔ گزشتہ سال حکومت کی نااہلی اور ناکامی کی وجہ سے قرضوں اور سود کا بوجھ ریکارڈ حیثیت میں بڑھ گیا تھا۔ اس بجٹ میں بھی سود کی لعنت سے نجات کا کوئی اصول نہیں اپنایا گیا۔ آئی ایم ایف اپنی ٹیم مسلط کرکے پاکستان کے مجبور عوام کا خون چوس رہی ہے، جس سے اقتصادی آزادی چھین لی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ میں افراط زر اور ٹیکسوں کے بے تحاشا بوجھ سے عوام کا کچومر نکل جائے گا۔ تجارت، صنعت اور زراعت کی بحالی ممکن ہی نہیں رہے گی۔ مہنگی بجلی، گیس، ظالمانہ ٹیکسوں کا نظام اور سستے تیل کی عدم فراہمی عوام کو سکھ کا سانس نہیں لینے دے گی۔ انہوں نے کہا کہ زراعت کی ترقی ترجیح اول بنائے، بغیر کسان اور ہاری کی محنت کا صلہ نہیں دیا جاسکتا۔ زراعت کی ترقی کے بغیر پاکستان اقتصادی طور پر آگے بڑھ سکتا ہے، نہ بیرونی بیساکھیوں سے نجات حاصل کرسکتا ہے۔