کوئٹہ (نمائندہ جسارت) پاکستان مسلم لیگ (ن) بلوچستان کے صدر سابق وفاقی وزیر جنرل (ر) عبدالقادر بلوچ نے وفاقی بجٹ کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ وفاقی بجٹ میں عوام کو کوئی ریلیف فراہم نہیں کیا گیا، ملک کی تاریخ میں پہلی بار بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ نہ کرنا جمہوری روایات اور ملازمین کے حقوق پر ڈاکا ڈالنے کی کوشش کی گئی ہے۔ پاکستان مسلم لیگ (ن) وفاقی بجٹ کو کسی بھی صورت تسلیم نہیں کرے گی، وفاقی بجٹ کیخلاف ہر فورم پر احتجاج کریں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ عبدالقادر بلوچ نے کہا ہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) ملک کی ترقی وخوشحالی چاہتے ہیں، نواز شریف کی جدوجہد کی بدولت سی پیک کے فنڈز سے کئی ترقیاتی منصوبے مکمل ہوگئے مگر وفاقی حکومت کی نااہلی کے باعث ملک کو بحرانوں کی طرف دھکیل دیا، جس کی وجہ سے آج ملک کورونا وائرس کی وبا اور ٹڈی دل جیسے مشکلات سے دوچار ہے، اگر وفاقی حکومت شروع دن سے کورونا وائرس کی وبا پر سنجیدگی کا مظاہرہ کرتے تو آج ملک میں کورونا وائرس نہیں پھیلتا۔ آج کورونا وائرس کی وبا کے باعث ملک میں مریضوں کی تعداد ایک لاکھ سے تجاوز کرگئی اور ہزاروں کی تعداد میں لوگ اس وبا سے انتقال کرگئے ہیں، یہ حکومت کی نا اہلی ہے اور اس کی تمام تر ذمے داری وفاقی حکومت پر عائد ہوتی ہے۔ سیاسی جماعتوں کیخلاف انتقامی کارروائیاں کرنے کے بجائے اگر کورونا وائرس پر توجہ دیتے تو آج یہ صورتحال پیدا نہ ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان مسلم لیگ (ن) موجودہ وفاقی بجٹ کو یکسر مسترد کرتے ہیں، یہ بجٹ نہیں بلکہ عوام پر عذاب مسلط کردیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک کی تاریخ میں پہلی بار سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ نہیں کیا گیا، ہم سمجھتے ہے کہ موجودہ وفاقی حکومت میرٹ پر کام نہیں کرتی بلکہ کرپشن کو فروغ دینے کے لیے تمام معاملات کو سازش کے تحت چلا رہے ہیں۔