ادعیہ وہاج
دنیا بھر کی طرح سعودی عرب میں بھی 7 جون 2020ء کو عالمی فوڈ سیفٹی ڈے (ڈبلیو ایف ایس ڈی) منایا گیا، جس کا مقصد محفوظ خوراک، انسانی صحت، معاشی خوشحالی، زراعت، مارکیٹ تک رسائی، خوراک سے پیدا ہونے والے خطرات سے آگاہی اور ان کی روک تھام کے لیے عالمی برادری کی توجہ مبذول کرانا ہے۔اس سلسلے میں جدہ میں رہایش پذیر معروف ماہر غذائیات اور صحافی ادعیہ وہاج نے نمایندہ جسارت سید مسرت خلیل سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم ہمیشہ سے سنتے آئے ہیں کہ تن درستی ہزار نعمت ہے اور آج پوری دنیا کے حالات دیکھے جائیں تو ہر شخص کو صحت و تن درستی کی اہمیت کا بخوبی اندازہ ہو چکا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کو رونا کی وبا نے پوری دنیا کو اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے اور یہی وجہ ہے کہ اب لوگ صحت مند زندگی کی قدر و قیمت جان چکے ہیں۔ صحت مند زندگی کے حصول کے لیے غذائیت سے بھرپور اور معیاری خوراک کو روزمرہ کی زندگی میں شامل کرنا بے حد ضروری ہوگیا ہے۔ عالمی ادارہ صحت کی تحقیقات کے مطابق سالانہ 10 میں سے ایک شخص ہر سال غیر معیاری اور آلودہ کھانا کھانے کے سبب بیمار ہوتا ہے جب کہ سالانہ تقریباً 4 لاکھ افراد (جن میں تقریباً سوا لاکھ بچّے شامل ہیں) غیر معیاری خوراک سے پیدا ہونے والی بیماریوں میں مبتلا ہو کر موت کا شکار ہو جاتے ہیں۔ دنیا بھر میں صحت و تن درستی کی اہمیت کو مزید اجاگر کرنے اور بیماری کی روک تھام میں خوراک کی اہمیت کو ترجیح دینے کے لیے 7 جون کو فوڈ سیفٹی ڈے یعنی محفوظ خوراک کا عالمی دن منایا جاتا ہے۔
یاد رہے کہ صحت مند زندگی کے لیے خوراک کی مقدار کے ساتھ خوراک کا معیار بھی نہایت اہمیت کا حامل ہے۔ بیماریوں سے محفوظ رہنے کے لیے خوراک کے معیار کو بہتر بنایا جانا چاہیے تاکہ خوراک میں جراثیم پیدا نہ ہوں۔ خوراک سے متعلق تکنیکی معلومات کو سمجھنا، اس کی تیاری تیاری اور ساتھ ہی ذخیرہ کرنے کے مراحل پر بھرپور توجہ ہی بیماریوں کو روکنےکے لیے اہم کردار ادا کرے گی۔
ادعیہ وہاج نے جسارت سے گفتگو میں مزید کہا کہ گھریلو سطح پر ان باتوں کا خاص خیال رکھا جانا چاہیے کہ کھانے کی کسی بھی چیز کوہاتھ لگانے سے پہلے ہاتھوں کو 20 سیکنڈ تک دھویا جائے۔ اس کے علاوہ کھانے کی جگہ اور استعمال میں آنے والے برتنوں کا صاف ہونا بھی نہایت ضروری ہے۔ کچے گوشت کا استعمال بہت احتیاط سے کیا جانا چاہیے، کیونکہ اس سے جراثیم بہت تیزی سے منتقل ہوتے ہیں۔ فریج سے نکالا ہوا گوشت پہلے معمول کے درجہ حرارت پر رکھا جائے۔ ، پھل اور سبزیوں کو اچھی طرح دھو کر کھانا چاہیے تاکہ کسی بھی قسم کی آلودگی کے اثرات باقی نہ رہیں۔ اَدھ پکے کھانوں کا استعمال الرجی ہونے کے امکانات کو بڑھاتا ہے، لہٰذا کھانا پکاتے وقت یقینی بنائیں کہ وہ اچھی طرح پک چکا ہے۔ کھانے کو ذخیرہ یا محفوظ کرتے وقت بھی درست درجہ حرارت بہت ضروری ہے، کیونکہ کھانے میں جراثیم کے پیدا ہونے کی بڑی وجہ غیر مناسب درجہ حرارت بھی ہے۔ آخر میں انہوں نے کہا کہ غیر محفوظ خوراک انسانی صحت کے لیے زہر ثابت ہو سکتی ہے۔ اس لیے ضروری ہے کے حفظان ِ صحت کے اصولوں کو یاد رکھتے ہوئے خوراک کے معیار کویقینی بنایا جائے۔