حیرت انگیز وجوہات کی بنا پر ہوئیں اموات

555

یہ تو سبھی جانتے ہیں کہ موت کا ایک دن معین ہے مگر موت آنے کے انداز سب کے مختلف ہوتے ہیں جبکہ کچھ اموات کے انداز سب سے جداگانہ ہوتے ہیں۔ درجہ ذیل میں دی گئیں ایسے ہی انوکھی انداز میں آئی 5 اموات کا ذکر کیا جارہا ہے۔

1) 5-7 قبل مسیح میں سسلی سے تعلق رکھنے والے شارونڈاس ایک یونانی قانون دان تھے۔انہوں نے ایک قانون جاری کیا کہ جو بھی اسلحہ اسمبلی میں لائے گا، اسے موت کی سزا دی جائے گی۔ ایک دن ، وہ دیہی علاقوں میں لوٹ ماروں کیخلاف مدد کے حصول کے لئے اسمبلی پہنچے لیکن ان کی بیلٹ میں چاقو لگا ہوا تھا جسے وہ نکالنا بھول گئے تھے۔اپنے ہی قانون کی پاسداری کرتے ہوئے انہوں نے خودکشی کرلی۔

2) 564 قبل مسیح میں یونان کے اولمپک گیمز میں آرکیون نامی ایک کھلاڑی گزرا ہے جو کشتی کے کھیل کا حصہ تھا ۔ ایسے ہی ایک کشتی کے دوران آرکیون کے حریف نے اُس پر داؤ لگایا اور اُس کی گردن پکڑلی۔ آرکیون اس داؤ سے نکل نہیں پارہا تھا۔ آرکیون نے اسی دوران اپنی حریف کو ایسے طریقے سے لات ماری کہ آرکیون کی گردن کی ہڈی ٹوٹ گئی اور حریف نے درد کی شدت کے باعث ہار مان لی۔ اس مقابلے میں آرکیون کی جیت تو ہوئی مگر موت کے بعد۔

3) سیسامیس، 525 قبل مسیح میں فارس کے بادشاہ کیمبیسس II کے دور حکومت میں ایک ایسے جج کی حیثیت خدمات انجام دیتا تھا جو کہ انتہائی کرپٹ تھا۔ سیسامیس نے مقدمے میں ایک پارٹی سے رشوت قبول کی اور ناجائز فیصلہ سنادیا۔ بادشاہ نے اس جرم کی پاداش میں اسے گرفتار کرکے اُسکے جسم کی کھال اتار دی اور مار دیا۔ بعدازاں اس کی کھال کو اس کی کُرسی کو ڈھانپنے کے لئے استعمال کیا جاتا تھا جس پر بیٹھ کر بادشاہ کا بیٹا فیصلہ سنایا کرتا تھا۔

4) 455 قبل مسیح میں ایسکائلس، قدیم ایتھنز کی تہذیب میں ایک ڈرامہ نگار گزرا ہے۔ اُس کی موت ایک عقاب کے آسمان سے کچھوا پھینکنے سے ہوئی جس نے ایساکائسلن کے سر کو اُس کے گنجے پن کی وجہ سے کچھوئے کے سخت خول کو توڑنے کیلئے ایک پتھر سمجھا تھا۔ کہا جاتا ہے کہ ایسکائلس نے پیشینگوئی کی تھی کہ اُس کی موت کسی شے کے اُس کے سر پر گرنے کی وجہ سے ہوگی۔

5) 206 قبل مسیح میں کریسیپس نام کا ایک یونانی اسکالر گزرا ہے جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ ہنسنے سے مرا۔اُس نے ایک دن گھدے کو اپنی انجیریں کھاتے ہوئے دیکھ لیا اور ہنسنا شروع ہوگیا۔ ہنسنے کے دوران اپنے ساتھی سے کہا کہ اگھدے کو ریڈ وائن دے دی جائے اور پھر وہ بے تحاشا ہنسنے لگ گیا جو کہ باالآخر اُس کی موت کا سبب بنا۔