کوئٹہ(وقائع نگار خصوصی)امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولاناعبدالحق ہاشمی نے کہاہے کہ حکمرانوں نے بلوچستا ن کو لاوارث بنادیا کوئی پوچھنے والانہیں عوام کے بنیادی حقوق غصب کیے جارہے ہیں کرپشن کا بازار گرم ہے ہر طرف اندھیرنگری ،بدعنوانی ،بدامنی ،اقربا پروری ہے رہی سی کسرکورونا ،ٹڈی دل نے نکال دی، حکومت نے عوام کو بے حال چھوڑ دیا ہے ،حکومتی سطح پر قرضوں کا حصول ،دستاویزات میں ترقی وخوشحالی کاسفر شروع ہے مگر عملی میدان میں کچھ نہیں جو باعث شرم وتباہی کا راستہ ہے ۔قوموں نے عوام ،تعلیم وصحت پر خرچ کرکے سرخرو ہوئے مگر ہمارے حکمرانوں نے ذات پر خرچ کرکے بینک بیلنس بڑھادیے ۔حکومت بجٹ میں غریبوں کی حالت بدلنے ،ترقی وخوشحالی بالخصوص تعلیم کو خاص توجہ دیں ۔بے عمل وخالی خولی اعلانات کے بجائے عملی طور پر اخلاص کے ساتھ عوام کی حالت بدلنے کیلیے کام وفیصلے کیے جائیں ۔ انہوں نے کہا کہ آٹھویں ترمیم کے بعد بھی اہل بلوچستان کی حالت نہیں بدلی اس لیے کے عوام پر خرچ کرنے والاکوئی نہیں ۔ اہل بلوچستان کو وفاق سے بھی گلہ ہے اور اپنے منتخب نمائندوں ،حکومتوں سے بھی گلہ ہے کہ یہاں عوام کو منصوبہ بندی کے ساتھ پسماندہ رکھا گیا ہے، تعلیمی اداروں میں تعلیم اور صحت کے اداروں میں علاج نہیں ۔وسائل سے مالامال زرعی بلوچستان میں بدعنوانی ،حکومتی غفلت کی وجہ سے آج ہر طرف بھوک وافلاس ،پریشانی ،بے روزگاری اور بدامنی ہیں ہر فردپریشان ہیں یہ سب حکمرانوں کی وجہ سے ہے بدقسمتی سے الیکشن کے دنوں میں عوام سے خوشنماوعدے تو کیے جاتے ہیں مگر الیکشن کے بعد عوام اور منتخب نمائندوں کا رابطہ ختم ہوجاتا ہے ۔بلوچستان میں حالیہ کورونالاک ڈائون کے دوران کروڑوں فنڈزآئے مگر کمزور،غریب مستحق عوام آج بھی دووقت کے کھانے کیلیے پریشان ہیں ہم بلوچستان کو دیانتدار حقیقی قیادت وحکومت فراہم کرکے مسائل وپریشانیوں سے نجات دلانا چاہتے ہیں تاکہ عوام کے مسائل حل اور لٹیروں سے نجات ملے۔