موت کے 100 سال بعد بھی پلکیں جھپکانے والی بچی

1867

ایسی بچی جس کو مرے ہوئے 100 سال ہوگئے وہ آج تک اپنی پلکیں جھپکاتی ہے اوردیکھنے والوں کو  حیران کردیتی ہے۔

 اسے کئی ناموں سے جانا جاتا ہے جیسے شیشے کے تابوت میں رہنے والی لڑکی، سلیپنگ بیوٹی،دنیا کی سب سےخوبصورت ممی اور موت کے بعد بھی آنکھیں جھپکانے والی لاش مگر اس کا اصل نام  روزالیا لیمبارڈو ہے جو کہ اٹلی کے عجائب گھر میں ایک شیشے میں رکھی ہوئی ہے۔ ہر سال ہزاروں لوگ صرف اس لڑکی کو دیکھنے جاتے ہیں جو اپنی موت کے سو سال گزر جانے کے باوجود آج تک ذرا بھی تبدیل نہیں ہوئی ہے۔ اس کے خوبصورت سنہرے بال اور اس کے گالوں کی ملائم جلد آج بھی  جوں کی توں حالت میں موجود ہے۔

یہ بچی سن  1918 اٹلی میں پیدا ہوئی تھی۔ پیدائش کے وقت وہ بہت کمزور اور بیمار تھی اور اپنی تمام زندگی یعنی پورے دو سال وہ شدید بیماری اور تکلیف میں مبتلارہی اور بالآخر دسمبر 1920 میں  نمونیا کے سبب اس کا انتقال ہوگیا۔ روزالیا کی اس دردناک موت نے اس کی ماں اور باپ کو توڑ کر رکھ دیا کیونکہ روزالیا ان کی واحد اولاد تھی جو ان کی شادی کے کافی عرصہ بعد پیدا ہوئی تھی۔

 

روزالیا کے والد  ماریو لیمبارڈو جو کہ فوج میں ایک اعلی عہدے پر فائز تھے اور کافی دولتمند تھے، انہوں نے اپنی بیٹی کی محبت میں اسے ہمیشہ اپنے ساتھ رکھنے کا فیصلہ کیا اور اپنے دور کے ایک مشہور ممی ساز الفریڈو سلافیا کی خدمات حاصل کیں۔  الفریڈو سلافیا نے روزالیا کو ممی بنانے کی خاطر ایسی مہارت دکھائی کہ اس نے  اس کام میں قدیم مصر کے فرعونوں  تک کو پیچھے چھوڑ دیا۔ الفریڈو سلافیا نے ایسی ممی بنائی جس پر  100 سال کے دوران اتنا سا بھی فرق نہیں آیا اور لگتا ہے کہ بچی سورہی ہے۔

اکثر لوگوں کی جانب سے یہ دعوے کیے گئے ہیں کہ انہوں اس ممی کو  آنکھیں کھلولتے اور بند  کرتے دیکھا ہے۔ یہ دعویٰ زبانی کلامی ہی رہتا تو کوئی بات نہ تھی لیکن  بعد ازاں چند ایسی تصاویر بھی سامنے آئیں جیسے کہ اوپر دی گئی تصویر میں روزالیا کی بند اور کھلی ہوئی آنکھیں بآسانی دیکھی جاسکتی ہیں۔ اور وہ کم از کم اتنی زیادہ کھلی ہوئی ہوتی ہیں کہ اس کی نیلی آنکھیں  ظاہر ہونے لگتی ہیں۔ بعض ماہرین کا کہنا ہے کہ اُن کے نزدیک یہ عمل کمرے کے درجۂ حرارت یعنی ٹمپریچر کے  بدلنے پر ہوتا ہے جس کے سبب روزالیا کی آنکھیں پھیلتی اور سکڑتی ہیں  جبکہ کچھ ماہرین اسے آپٹیکل الیوشن یعنی نظر کا دھوکہ قرار دیتے ہیں جو روشنی کی بدلتی ہوئی صورتوں کے سبب پیش آتا ہے۔