پاک افغان بارڈرکی بندش سے تاجر سمیت ہر طبقہ پریشان ہے ،مولانا عبدالحق

88

کوئٹہ(نمائندہ جسارت) امیر جماعت اسلامی بلوچستان مولانا عبدالحق ہاشمی نے کہاکہ پاک افغان بارڈرباب دوستی کو فی الفور کھول کر دونوں ممالک کے درمیان جاری پریشانی اورمشکلات کا خاتمہ کیا جائے بہت سے مجبور وپریشان پاکستانی افغانستان میں اور افغانی پاکستان میں پھنسے ہوئے ہیں۔پاک افغان ٹریڈ میں مشکلات ،بارڈربندش کی وجہ سے سرحدی عوام کے ساتھ تاجر سمیت ہر طبقہ متاثراور پریشانی کا شکار ہیں باب دوستی بندش کی وجہ سے تاجر وعوام کسمپرسی کی زندگی گزارنے پر مجبور،بے روزگاری میں بدترین اضافہ اور مریضوں وضعیف افراد بہت پریشانی کا شکارہیں ۔حکومت باب دوستی سے کوئٹہ تک جگہ جگہ چیک پوسٹوں پر شریف شہریوں وسادہ لوح عوام کی تذلیل کا نوٹس لیتے ہوئے چیک پوسٹوں کا خاتمہ کیا جائے ۔انہوں نے کہاکہ باب دوستی کی مسلسل بندش سے تجارت ختم ،تاجر نان شبینہ کے محتاج ہوگئے ہیں باب دوستی کی مسلسل بندش سے دونوں ممالک کے درمیان نفرتوں ،پریشانیوں ومشکلات میں اضافہ ہورہا ہے جس کا تجارتی ،معاشی ،معاشرتی فائدہ بھارت ودیگر ممالک اُٹھاسکتاہے وفاقی حکومت کوعوام کی مشکلات وپریشانیوں کا ادراک نہیں ۔کورونا وائرس روک تھام کیلیے ایس اوپیزکے تحت ،احتیاط کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے پاک افغان بارڈرباب دوستی فی الفور کھول دیا جائے بصورت دیگر چمن وگردونواح میں کھانے پینے کی اشیا کی قلت پیدا ہوسکتی ہے اور آس پاس کے قریبی سرحدی علاقوں میں حالات خراب ہوسکتے ہیں ۔حکومت ایسے غلط اقدامات کیوں کر رہے ہیں جس سے پاک افغان سرحد پر حالات خراب اور دونوں ممالک کے عوام کے درمیان غلط فہمیوں میں اضافہ ہوجاتاہے اور اس غلط فہمیوں وپروپیگنڈے کا دشمن فائدہ اُٹھانے کا ناجائز موقع مل جاتاہے ،جماعت اسلامی پاک افغان پر رہنے والے معصوم عوام وشہریوں اور تاجروں کیساتھ ہیں حکومت بندش کی وجہ سے عوام کی مشکلات ،تاجروں کی پریشانی کو دیکھتے ہوئے اور دشمن کا اس موقع سے فائدہ اُٹھانے کے بجائے قوم کو فائدہ دینے کیلیے باب دوستی جلد سے جلد کھول دینا چاہیے۔