بیجنگ: کورونا کی ویکسین آزمائش سے قبل ہی چین میں بندروں کی قیمت 14 ہزار ڈالر تک پہنچ گئی۔
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق چینی لیب یشینگ بائیو فارما کورونا وائرس کی وبا سے بچنے کیلئے ویکسین بنانے میں مصروف عمل ہے لیکن ویکسین کی آزمائش جانوروں پر کی جاتی ہے جس کیلئے خرگوش اور بندروں کا استعمال کیا جاتا ہے جس کے بعد انسانوں کی باری ہے ۔
تاہم ویکسین کا اگلا مرحلہ بندروں پر آزمائش ہے جو کہ اب مہنگا ہوگیا ہے کیونکہ کئی لیبارٹریاں کووڈ 19 کیلئے اپنی ادویات اور ویکسینز کی بندروں پر آزمائش کررہی ہیں جس سے ان کی طلب کافی زیادہ ہوگئی ہے۔
واضح رہے کہ چین کی جانب سے تیار کی گئی ویکسین نے چوہوں اور خرگوشوں پر مثبت نتائج چھوڑے ہیں، جس سے ان کے جسم میں اینٹی باڈیز بننے میں مدد ملی ہے۔
لیبارٹری کے چیف ایگزیکٹو کے مطابق پہلے ہر بند ر کیلئے 1400 سے 2800 ڈالر ادا کرنا پڑتے تھے لیکن اب ہر بندر کیلئے 14 ہزار ڈالر تک دینے پڑ سکتے ہیں۔ چین پوری دنیا میں بڑے پیمانے پر لیبارٹریوں کیلئے بندروں کی برآمد کرتا ہے۔